غزہ میں اسپتالوں اور طبی مراکز پر اسرائیلی حملے بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے منافی: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے غزہ میں اسپتالوں اور طبی مراکز پر اسرائیل کے حملوں کو بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے منافی قرار دیتے ہوئے ان حملوں کو انسانیت کے خلاف بھیانک جرائم سے تعبیر کیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: مقبوضہ فلسطین منجملہ مشرقی بیت المقدس اور دیگر مقبوضہ علاقوں میں جرائم کی تحقیقات کرنے والے بین الاقوامی آزاد کمیشن کی پیش کردہ رپورٹ میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ برتے جانے والے اسرائیل کے سلوک و رویے کی مذمت بھی کی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں مقبوضہ فلسطین کی غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں کی جانب سے گرفتار کئے جانے والے فلسطینی قیدیوں کی ایذا رسانی، جنسی تشدد اور انھیں شکنجے دینے جیسے اقدامات عمل لائے جانے جیسے امور کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے حوالے سے اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سات اکتوبر دو ہزار تئیس سے تیس جولائی دو ہزار چوبیس تک غزہ میں اسرائيل نے اسپتالوں اور طبی مراکز پر چار سو اٹھانوے بار جارحانہ حملے کئے جن میں سات سو سینتالیس افراد مارے گئے اور نو سو انہتر دیگر زخمی ہوئے اور ایک سو دس مراکز کو بھاری نقصان پہنچا۔
اس رپورٹ میں اعلان کیا گیا ہے کہ اسرائیل دعوی کرتا ہے کہ تحریک حماس ان مراکز کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہے جبکہ اسرائیل نے اب تک اپنے اس دعوے کی صداقت کا کوئی ثبوت بھی پیش نہیں کیا ہے۔ طبی مراکز اور اسپتالوں کے حکام سے گفتگو کے بعد اس کمیشن نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسپتال کے حکام نے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ ان اسپتالوں اور طبی مراکز کو فوجی مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے ۔ انھوں نے تاکید کی ہے کہ اسپتالوں کا کام بیماروں اور مریضوں کا علاج و معالجہ کرنا ہے۔