Nov ۲۲, ۲۰۲۴ ۱۰:۳۱ Asia/Tehran
  • امریکی سینیٹ میں صیہونی حکومت کو اسلحہ دینے کی مخالفت مسترد

امریکی سینیٹ نے آج صبح فلسطینی شہریوں کا قتل عام بڑھنے اور ان کے انسانی حقوق کی خلاف وروزی پر پر تشویش کے باعث صیہونی حکومت کو بعض ہتھیاروں کی فروخت روکنے سے متعلق قرارداد کی مخالفت کردی۔

سحرنیوز/دنیا: امریکی سینیٹ کے اٹھارہ سینیٹروں نے صیہونی حکومت کو ٹینک کے گولوں کی فروخت روکنے کی قرارداد کی حمایت کی جبکہ اناسی سینٹروں نے اس قرارداد کی مخالفت کی۔ امریکی سینیٹ نے اسی طرح ایک ایسی قرارداد کی مخالفت میں ووٹ ڈالے جس میں اسرائیل کو مارٹرگولوں کی فروخت روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ یہ قرارداد بھی اٹھتر مخالفت اور انیس حمایت میں ڈالے جانے ووٹوں سے مسترد ہوگئی۔
یہ دونوں قراردادیں جو قرارداد عدم تائيد کے نام سے مشہور ہوگئی تھیں ریاست ورمونٹ کے آزاد سینیٹر برنی سینڈرز اور ڈیموکریٹ پارٹی کے بعض دیگر سینٹروں کے ذریعے پیش کی گئی تھیں۔ سینیٹر برنی سینڈرز نے امریکی سینٹ میں کہا کہ ریاست ہائے متحدہ کو صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر آنکھیں بند نہيں کرنا چاہئے۔ برنی سینڈرز نے کہا کہ بہت سے افراد سینٹ میں آتے ہيں اور انسانی حقوق کے بارے میں بات کرتے ہيں ۔ یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مذمت کی جائے لیکن جو کچھ اسرائیل کر رہا ہے اس پر اور امریکی حکومت کی جانب سے اس کی مالی مدد پر آنکھ بند رکھی جائے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اگر غزہ میں اسرائیل کے ظالمانہ اقدامات کی حمایت جاری رکھے گا تو اس کا اعتبار ختم ہو جائے گا۔ برنی سینڈرز نے منگل کو بھی ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کی انتہاپسند حکومت صرف حما س کے خلاف نہيں لڑ رہی ہے بلکہ وہ فلسطینیوں کے خلاف بھی لڑ رہی ہے۔
انہوں نے غزہ جنگ میں صیہونی حکومت کی اسلحہ جاتی مدد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ امریکی ہتھیاروں اور ٹیکس دہندگان کی مالی مدد سے انجام دیا جا رہا ہے اور امریکہ ان جرائم میں شریک ہے۔

ٹیگس