نیتن یاہوکی گرفتاری فلسطین کے حامیوں کی کامیابی، مغربی ممالک کی رسوائی
صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کے برخاست شدہ وزیر جنگ یوآو گیلانٹ کی گرفتاری کے حوالے سے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حکم کا عالمی سطح پر خیرمقدم کیا جا رہا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے کہا ہے کہ صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر جنگ یوآو گیلانٹ کی گرفتاری کے سلسلے میں عالمی فوجداری عدالت آئی سی سی کے فیصلے پر یورپی یونین توجہ دے رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا ہے کہ یو این سیکریٹری جنرل اس عدالت کے کام اور آزادی کا احترام کرتے ہیں ۔
کولمبیا کے صدر گسٹاؤ پیٹرو نے آئی سی سی کے فیصلے کے بعد امریکی صدر سے اپیل کی کہ وہ اس فیصلے کا احترام کریں ۔ انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو نے نسل کشی کی اور بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اس کی تصدیق کی، اس سزا کا احترام کیا جانا چاہیے۔
ہالینڈ کے وزیر خارجہ کیسپر ویلڈ کیمپ نے بھی صاف کہہ دیا ہے کہ ان کی حکومت آئی سی سی کے فیصلے کا احترام کرتی ہے اور اس کے مطابق عمل کرے گی ۔
اس کے علاوہ جنوبی افریقا، کینیڈا، اٹلی سوئٹزرلینڈ، بلجیئم اور الجزائر نے بھی عالمی فوجداری عدالت کے مذکورہ فیصلے کا احترام کرتے ہوئے اس پر عملدرآمد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ بعض دیگر ممالک نے بھی آئی سی سی کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس کے مطابق عمل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کا بھی کہنا ہے کہ آئی سی سی کے اس فیصلے نے یہ ثابت کر دیا کہ کوئی بھی قانون کی گرفت سے باہر نہیں ہے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے آئی سی سی کے حکم کو فلسطین کے حامیوں کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔
ایران کی خارجہ روابط کی اسٹریٹیجک کونسل کے سربراہ سید کمال خرازی نے بھی حکم کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی سی سی کے اس حکم نے مغربی ممالک کو رسوا کر دیا۔ آئی سی سی نے اپنی ویب سائٹ پر باضابطہ ایک بیان جاری کر کے یہ اعلان کیا ہے کہ اس عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب کی وجہ سے صیہونی حکومت کے وزیراعظم اور اس کے برخاست شدہ وزیر جنگ کی گرفتاری کا حکم دے دیا ہے جس کے بعد آئی سی سی کے ایک سو بیس سے زائد رکن ممالک اس بات کے پابند ہیں کہ نیتن یاہو اور گیلانٹ کو اپنی سرحدوں کے اندر داخل ہونے کی صورت میں انہیں گرفتار کر لیں۔