Feb ۰۹, ۲۰۲۵ ۰۹:۴۴ Asia/Tehran
  • فلسطین کی حمایت جاری رکھیں گے؛ جنوبی افریقہ کے صدر کا بیان

جنوبی افریقہ نے غاصب اسرائیل کی حمایت کے تناظر میں امریکی صدر کے جارحانہ اقدامات اور فیصلوں کے باوجود فلسطینی عوام کی حمایت اور ان سے اظہار ہمدردی کا سلسلہ جاری رکھنے کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

سحرنیوز/دنیا: غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی افریقہ کے صدر سیریل راماپھوسا نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ اُن کا ملک فلسطینی عوام کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام دسیوں سال سے غیر قانونی قبضے کے سائے میں ناقابل بیان رنج و الم کو برداشت کرتے آئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی افریقہ نے نسل کشی کی روک تھام کے کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی بنیاد پر بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیلی حکومت کے خلاف شکایت درج کرائی۔ دسمبر دوہزار تیئیس میں، جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیلی حکومت کے خلاف شکایت درج کرائی، جس میں کہا گیا کہ حکومت نے غزہ پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی روک تھام کے کنونشن کی خلاف ورزی کی ہے۔
اس کے بعد پھر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کئی ممالک نکاراگوا، کیوبا، آئرلینڈ، کولمبیا، لیبیا، میکسیکو، فلسطین، اسپین اور ترکی سمیت متعدد ممالک اس شکایت میں شامل ہوئے ہیں۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت میں نسل کشی کے ارتکاب کے جرم میں غاصب صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکایت کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی افریقہ کے لیے واشنگٹن کی مالی امداد بند کرنے کے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے۔
ٹرمپ نے اپنے حکم نامے میں جنوبی افریقہ کی حکومت پر اپنے ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے اور امریکہ کی خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ اپنے ملک، اپنے اتحادیوں، افریقی شراکت داروں اور اپنے قومی مفادات اور سلامتی کو خطرات سے دچار کرنے کے جنوبی افریقہ کے اقدام کی حمایت نہیں کر سکتے۔ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر میں مزید آیا ہے کہ جنوبی افریقہ نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف جارحانہ موقف اپنایا ہے، جس میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگانا، اور تجارتی، فوجی اور جوہری تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کرنا شامل ہے۔

ٹیگس