یورپی یونین غرب اردن کے حالات پر اپنی تشویش چھپا نہيں سکتی: کایا کالاس
یورپی یونین میں خارجہ پالیسی کی عہدیدار کایا کالاس نے کہا ہے کہ یورپی یونین غرب اردن کے حالات پر اپنی تشویش چھپا نہيں سکتی اور فلسطین و اسرائيل کے تنازعہ کو صرف دو ریاستی راہ حل سے ختم کیا جا سکتا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: غیرملکی میڈیا کے مطابق حالیہ دنوں میں صیہونی حکومت نے غرب اردن کے مختلف علاقوں پر وسیع پیمانے پر حملوں کا آغاز کیا ہے جس کی وجہ سے دسیوں ہزار لوگ بے گھر ہو گئے ہيں۔ صیہونی حکومت نے گزشتہ برس کے بعد ایک بار پھر ٹینکوں سے غرب اردن پر حملہ کیا ہے اور صیہونی حکومت نے اعلان بھی کیا ہے کہ اس کی فوج کئی مہینوں تک شمالی غرب اردن میں باقی رہے گی۔ غرب اردن میں صیہونی حکومت کی جارحیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی عہدیدار کایا کالاس نے پیر کے روز کہا کہ ہم غرب ارد ن کے حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم فلسطینی انتظامیہ اور تمام فلسطینی پناہ گزینوں کی غزہ واپسی کی حمایت کرتے ہيں کیونکہ غزہ ان کا گھر ہے ۔ انہوں نے غزہ کی تعمیر اور پناہ گزینوں کی واپسی کے بارے میں کہا کہ جب غزہ کی تعمیر نو کا وقت آئے گا تو یورپی یونین علاقائی طاقتوں کے ساتھ اس کی حمایت کرے گی اور فلسطینیوں کو غزہ میں فلسطینیوں کے رہنے لائق بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جنگ بندی، تشدد کے سلسلے کو روکنے کے لئے ایک حقیقی موقع ہے۔ یورپی پارلیمنٹ کے رکن لین بویلان نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت شورشی ہے اور وہ عالمی قوانین پر توجہ نہیں دیتی۔ بویلان نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہےکہ اسرائيل کی توہین آمیز حرکت، اسے جواب دہ ٹھہرانے میں عالمی برادری کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپ کو چاہیے کہ وہ اسرائيل کو کٹہرے میں کھڑا کرے۔ واضح رہے صیہونی حکومت نے یورپی پارلمینٹ کے اراکین بویلان اور ریما حسن کو اس حکومت کی سرحد میں داخلے سے روک دیا۔