چین کا مغرب کو ایران کے خلاف ٹریگر میکانزم استعمال کرنے کے بارے میں انتباہ
چینی وزیر خارجہ نے مغرب کو ایران کے خلاف ٹریگر میکانزم استعمال کرنے کے نتائج کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائی تہران کے ساتھ جوہری معاہدے تک پہنچنے کے لیے برسوں کی سفارتی کوششوں کے نتائج کو تباہ کر دے گی۔
سحرنیوز/دنیا: غیرملکی میڈیا کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے ایرانی جوہری مسئلے کو سیاسی اور سفارتی طریقے سے حل کرنے کے لیے 5 نکاتی منصوبہ تجویز کیا ہے۔ انہوں نے یہ منصوبہ روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف اور ایرانی نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی کے ساتھ ملاقات میں تجویز کیا جو سہ فریقی اجلاس کے لیے بیجنگ میں منعقد ہوا۔ یہ بتاتے ہوئے کہ تمام فریقین کو ایک مشترکہ، جامع اور پائیدار سیکورٹی ویژن قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، وانگ نے ایرانی جوہری مسئلے کے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ بات چیت اور مذاکرات کی بحالی کے لیے فعال طور پر حالات سازگار کریں اور ایسے اقدامات سے گریز کریں جن سے کشیدگی میں اضافہ ہو۔ انہوں نے حقوق اور ذمہ داریوں کے درمیان توازن اور جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) کے نفاذ اور ممالک کی جانب سے جوہری توانائی کے پرامن استعمال پر بھی زور دیا۔ وانگ نے کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار نہ بنانے کے اپنے عزم کو برقرار رکھنا چاہیے، اور تمام فریقین کو جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے ایران کے حق کا احترام کرنا چاہیے۔

انہوں نے مشترکہ جامع پلان آف ایکشن (JCPOA) کے فریم ورک کی بنیاد پر ایک نئے اتفاق رائے تک پہنچنے پر زور دیا اور کہا کہ چین پرامید ہے کہ تمام فریق اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے اقدامات کریں گے اور جلد از جلد مذاکرات دوبارہ شروع کریں گے۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ سیاسی ذمہ داری کا مظاہرہ کرے اور بلا تاخیر مذاکرات کی میز پر لوٹ آئے۔ دیگر ممالک پر دباؤ ڈالنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے استعمال کی مخالفت کرتے ہوئے وانگ نے مختلف فریقوں کے درمیان بات چیت اور تعاون کو بڑھانے کے لیے کوششوں کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ سلامتی کونسل کی عجلت میں مداخلت سے تنازعات میں اضافہ ہوگا۔ وانگ نے ایرانی جوہری مسئلے پر ٹریگر میکانزم کے استعمال میں احتیاط کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹریگر میکانزم کو فعال کرنے سے برسوں کی سفارتی کوششوں کے نتائج برباد ہو جائیں گے۔