غزہ میں جنگ بندی اور محاصرے کے خاتمے کا مطالبہ؛ امریکی سینیٹر
امریکہ کے چوبیس سے زائد سینیٹروں نے اپنے ملک کے صدر ٹرمپ کے نام ایک خط میں ان سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کے ہاتھوں غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کی تمام سفارتی کوششیں بروئے کار لائیں۔
سحرنیوز/دنیا: امریکی سینیٹ سے اپنے خطاب میں امریکی سینیٹر پیٹر ولچ نے کہا کہ دو ماہ سے زائد عرصے سے اسرائیل کی حکومت غزہ کے لئے غذائي اشیا، دوائيں اور مہلک و وبائي امراض تک کی دوائیں غزہ ترسیل سے روکے ہوئے ہے اور وہ اپنے اس اقدام کو نہتھے عام شہریوں کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی انسان دوستانہ امداد میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی امداد بھی شامل ہے جسے غزہ نہیں پہنچنے دیا جا رہا ہے اور ہم عام شہریوں کی بھوک مری کی حمایت نہیں کر سکتے۔ امریکہ اسرائیل کی سالانہ تین اعشاریہ آٹھ ارب ڈالر مالیت کی فوجی مدد کرتا اور جب سے غزہ کی جنگ شروع ہوئی ہے امریکہ نے اسرائیل کو اربوں ڈالر کے اسلحے فراہم کئے ہیں جسے اسرائيل نے نہتے عام شہریوں کے خلاف استعمال کیا ہے اور اس نے عالمی اداروں میں اسرائیل کی مذمت اور انجام پانے والی کاروائیوں کو اپنی سفارتی طاقت کا استعمال کر کے روکا ہے۔