اسرائیل: ڈیمونا نیوکلیئر پاور پلانٹ بند
اسرائیل کی ایران پر12 دن تک جاری رہنے والی جارحیت کے جواب میں ایران نے میزائلی حملوں میں شمالی، جنوبی اور وسطی اسرائیل کو نشانہ بنایا جن میں ایک بڑا فضائی اڈہ، ایک انٹیلی جنس کا مرکز اور ایک لاجسٹک بیس شامل ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: بغداد الیوم کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے بغیر کسی سرکاری وضاحت کے ڈیمونا جوہری ری ایکٹر کے بند ہونے کی خبر دی ہے۔
ذرائع نے اعلان کیا کہ ڈیمونا نیوکلیئر پاور پلانٹ میں کام 18 جون سے بند ہے اور اس کے بند ہونے کی وجوہات یا مدت کے بارے میں کوئی سرکاری وضاحت نہیں دی گئی ہے۔
اسرائیلی ڈیمونا نیوکلیئر پاور پلانٹ ڈیمونا شہر کے قریب صحرائے نقب میں واقع ہے۔ یہ پاور پلانٹ فرانسس کی مدد سے بنایا گیا ۔
اسرائیلی میڈیا نےگزشتہ روز ایک رپورٹ شائع کی تھی، جس میں پہلی بار اعتراف کیا گیا تھا کہ ایران کے میزائل حملے کے دوران قابض حکومت کے حساس ترین فوجی اور سیکیورٹی مراکز میں سے ایک کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
صہیونی میڈیا نے پہلی بار اعتراف کیا کہ حالیہ ایرانی میزائل حملے کے دوران تل ابیب میں الکریاه کے نام سے مشہور اسرائیلی وزارت جنگ کی مرکزی عمارت کو براہ راست نشانہ بنایا گیا۔
واضح رہے کہ 4 جولائی کو برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے انکشاف کیا تھا کہ ریڈار ڈیٹا کی بنیاد پراسرائیل کی جانب سے 12 دن تک جاری رہنے والی جارحیت کے جواب میں ایران نے میزائلی حملوں میں شمالی، جنوبی اور وسطی اسرائیل کو نشانہ بنایا جن میں ایک بڑا فضائی اڈہ، ایک انٹیلی جنس کا مرکز اور ایک لاجسٹک بیس شامل ہے۔
یہ خبر ایسے میں سامنے آئی کہ جب اسرائیلی فوج اور کابینہ ایران کے ساتھ حالیہ جنگ کے بعد وقت گزرنے کے باوجود ہونے والے نقصانات کی تفصیلات بتانے سے مسلسل انکار کر رہی ہے۔ تاہم غیر ملکی میڈیا ذرائع کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ تل ابیب کے علاقے میں اسٹریٹجک مقامات اور سینکڑوں عمارتوں پر وسیع حملے کیے گئے۔