غزہ پٹی میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں میں ایک ہندوستانی نژاد فوجی بھی شامل
گزشتہ روز غزہ پٹی میں استقامتی محاذ کے جاں بازوں اور غاصب اسرائيلی فوجیوں کے درمیان جنگ میں 18 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے تھے، موت کے گھاٹ اتارے گئے ان فوجیوں میں ایک ہندوستانی نژاد اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوا ہے۔
سحر نیوز/عالم اسلام: غزہ پٹی پر غاصب اسرائیلی حکومت کی افواج کے وحشیانہ حملے جاری ہیں جن کے نتیجے میں ہزاروں بے گناہ فلسطینی اب تک شہید ہوچکے ہیں۔ شہید ہونے والوں میں بچوں، عورتوں اور بوڑھے افراد کی تعداد زیادہ ہے۔
دوسری طرف استقامتی تحریک حماس اور دیگر فلسطینی تنظیموں کے مجاہدین بھی غاصبوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں اور غاصب فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار رہے ہیں۔ گزشتہ روز کی لڑائی میں استقامتی جاں بازوں نے غزہ پٹی میں کم سے کم 18 غاصب اسرائیلی فوجیوں کو ہلا ک کردیا تھا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق یکم نومبر کو غزہ پٹی میں ہلاک ہونے والے غاصب اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ ایک ہندوستانی نژاد فوجی بھی مارا گیا ہے، اس ہندوستانی نژاد اسرائیلی فوجی کا نام ہلیل سلیمان بتایا جا رہا ہے۔ 20 سالہ ہندوستانی نژاد اسرائیلی فوجی غاصب اسرائیل کے جنوبی شہر ڈیمونہ Dimonaکا رہنے والا تھا۔ یہ فوجی حماس کے اینٹی ٹینک گائڈڈ میزائل حملے میں ہلاک ہوا ہے۔
ڈیمونہ شہر ویسے تو غاصب اسرائیل کے ایٹمی ری ایکٹر کے حوالے سے جانا جاتا ہے لیکن کچھ لوگ اس شہر کو "منی انڈیا" بھی کہتے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ہندوستان سے لائے گئے یہودیوں کی ایک بڑی تعداد یہاں رہتی ہے۔