Jul ۲۲, ۲۰۲۵ ۱۹:۲۹ Asia/Tehran
  • امریکہ نے باضابطہ طور پر

امریکی وزارت خارجہ نے اپنی جنگ پسندی اور غاصب صیہونیوں کے جرائم کی حمایت جاری رکھتے ہوئے منگل کے روز باضابطہ طور پر یونیسکو سے نکلنے کا اعلان کردیا۔

سحرنیوز/دنیا:  رپورٹ کے مطابق، امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ٹامی بروس نے دعوی کیا کہ اب یونیسکو کے ساتھ تعاون امریکہ کے قومی مفاد میں نہیں ہے۔

امریکہ کا دعوی ہے کہ اقوام متحدہ کا یہ ذیلی ادارہ "صیہونی حکومت" کے خلاف اقدام اور ان کے بقول تفرقہ انگیز موضوعات کی حمایت کرتا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دعوی کیا کہ یونیسکو حد سے زیادہ نظریاتی معاملات پر توجہ دیتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ امریکہ اور صیہونی حکومت نے سن 2011 میں فلسطین کی شمولیت کے بعد، اس عالمی ادارہ کو مالی امداد دینا بند کردی تھی۔

ٹرمپ نے اپنے پہلے دور صدارت میں بھی سن 2017 میں یونیسکو سے نکلنے کا اعلان کیا تھا تاہم بائیڈن کے دور صدارت میں امریکہ نے پھر سے اس ادارہ میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ واشنگٹن کی جانب سے صیہونیوں کی کھلی حمایت پر امریکی عوام میں بھی غم و غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔

ادھر بعض ماہرین کا خیال ہے کہ اپسٹائن اخلاقی کیس سمیت مختلف بدعنوانیوں میں امریکی حکام کے ملوث ہونے اور اس کے نتیجے میں صیہونی لابی کے دباؤ کے پیش نظر واشنگٹن صیہونی حکومت کی حمایت کرنے پر مجبور ہے۔

ٹیگس