Oct ۲۰, ۲۰۲۵ ۱۶:۵۳ Asia/Tehran
  • روس کے خلاف یورپی یونین کی پابندیاں سخت

یورپی یونین نے روس پر مذاکرات سے فرار کا الزام لگاتے ہوئے اس پر دباؤ بڑھانے کے لئے پابندیاں سخت تر کرنے کا اعلان کیا ہے

سحرنیوز/دنیا: یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کایا کالاس نے یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس سے قبل اپنے روس مخالف مواقف کا دعوی کرتےہوئے کہا کہ ماسکو امن کی حقیقی خواہش نہیں رکھتا۔ 
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ نے ماسکو پر پابندیاں سخت کرنے کے لیے یورپی ملکوں کے درمیان مشاورت کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ روس صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے اور جب مجبور کیا جائے گا تب ہی وہ مذاکرات کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم یوکرین میں امن لانے کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور ان کا خیرمقدم کرتے ہیں، لیکن ہمیں ابھی تک اس بات کی کوئی علامت نظر نہیں آتی ہے کہ روس واقعی میں امن چاہتا ہے۔ روس صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے اور صرف اس وقت بات چیت کرے گا جب دباؤ ڈالا جائے گا۔ تاہم اس وقت ایسے حالات نہیں ہیں- 
انہوں نےمزید کہا کہ اسی لیے ہم اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ مزید کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ روس کے خلاف پابندیوں کے انیسویں پیکج کو اس ہفتے حتمی شکل دے دی جائے گی۔ بدقسمتی سے ایسا آج نہیں ہو سکے گا، لیکن جمعرات کو ہونے والا یورپی یونین کا سربراہی اجلاس حتمی فیصلہ کرنے کا ایک اچھا موقع ہو گا۔
کایا کالاس نے مزید کہا کہ ہم رکن ممالک کے ساتھ روسی شیڈو فلیٹ کا مقابلہ کرنے کے لئے مزید ہم آہنگی کے بارے میں بات چیت کر رہے ہیں، کیونکہ یہ روس کے لیے نمایاں آمدنی کا ذریعہ ہے۔ ہمیں مزید خلاقیت کی ضرورت ہے، کیونکہ روسی بھی پابندیوں کو روکنے میں تخلیقی صلاحیت کے حامل ہیں۔
روس پر امریکی دباؤ کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکا کے پاس روس کو مذاکرات پر مجبور کرنے کے لیے طاقتور ہتھکنڈے ہیں اور اگر وہ ان کا استعمال کرتا ہے تو یہ سب کے مفاد میں ہوگا۔
یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا ماہانہ اجلاس آج لکزمبرگ میں منعقد ہو رہا ہے اور اس کے ایجنڈے کے اہم ترین موضوعات میں مغربی ایشیائی خطے اور یوکرین کی جنگ کی تازہ ترین صورتحال اور پیشرفت کا جائزہ لینا ہے۔ 

 

ٹیگس