Apr ۱۸, ۲۰۱۹ ۱۸:۰۶ Asia/Tehran
  • مختلف ملکوں کے نام جواد ظریف کا مراسلہ؛ امریکی بدعت خطرناک ہے

ایران کے وزیر خارجہ نے مختلف ملکوں کے نام اپنے مراسلے میں امریکہ کی جانب سے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کا نام دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کئے جانے کے مقابلے میں بھرپور اصولی اور قانونی اور ٹھوس موقف اختیار کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے-

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے دنیا کے مختلف ملکوں کے وزرائے خارجہ کے نام اپنے مراسلے میں ایک آزاد و خودمختار اور اقوام متحدہ کے رکن ملک کی حیثیت سے ایران کی فوج کے ایک اہم حصے کو دہشت گرد قرار دینے کے امریکی حکومت کے حالیہ خطرناک اقدام اور سیاسی و قانونی امور میں ایک بدعت کے رواج کے خطرناک نتائج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کا یہ اقدام بین الاقوامی نظام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

محمد جواد ظریف نے ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی بڑھانے کی غرض سے امریکہ کی جانب سے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کا نام دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں قرار دیئے جانے اور کشیدگی کم کئے جانے کی تمام راہوں نیز اختلافات کے حل کے پرامن طریقوں کو ختم کئے جانے کے امریکی اقدام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے سرانجام ایسے حالات پیدا کئے ہیں کہ جن کا براہ راست سامنا کرنے کے علاوہ اس نے اور کوئی راہ نہیں چھوڑی ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے علاقے میں امریکی فوجیوں کے جرائم اور انتہا پسند و دہشت گرد گروہوں کے خلاف مہم میں ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قربانیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سپاہ کے خلاف امریکی اقدام کے فوری و طویل المدت نتائج پر خبردار کیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے بین الاقوامی معاہدوں کے خلاف ورزی ، عالمی اداروں اور ان کے قوانین سے بے توجہی، بعض معاہدوں اور عالمی اداروں سے نکل جانے اور اس وقت ایک ملک کی مسلح افواج کے ایک حصے کا نام امریکہ کی نام نہاد دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرنے جیسے اقدامات سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے اقدامات محض چند ملکوں تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ عالم انسانیت کے امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے- 

امریکی حکومت کا موجودہ رویہ مطلق طور پر یکطرفہ پسندی پر مبنی ہےکہ جو خطرناک اہداف کا حامل ہے- ٹرمپ حکومت کے تخریبی اقدامات کے مقابلے میں کسی طرح کا لچک مظاہرہ کرنا عالمی سطح پر خطرناک بدعت کا باعث بنے گا اور اس تناظر میں ہر خود مختار ملک اور امریکی پالیسیوں کا مخالف ملک نشانہ بنایا جائے گا-

وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے کے وقت سے ہی امریکی صدر ٹرمپ کی پالیسیاں اور فیصلے بے لگام ہیں اور وہ اپنے مخالف اور خودمختار ملکوں کو، مختلف روشوں سے نشانہ بنا رہا ہے - اس وقت ونزوئیلا جیسے خودمختار ملک کے داخلی امور میں امریکہ کی مداخلت اور روس اور ترکی کو اپنے رویے تبدیل کرنے کی بابت خبردار کرنے سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ دیگر خودمختار ملکوں کے ساتھ بھی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی جیسا برتاؤ ممکن ہے- اسی سلسلے میں چین کے گلوبل ٹائمز نے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے خلاف امریکی حکومت کے اقدام پر ردعمل میں لکھا ہے کہ امریکہ نام نہاد دہشت گردی سے مقابلے کی آڑ میں اس کوشش میں ہے کہ جو ممالک اس کو پسند نہیں کرتے ان کو کمزور کردے- 

ٹرمپ کے خطرناک اقدامات اور عالمی امن و سلامتی کو درپیش ٹھوس چیلنجوں کے پیش نظر ضرورت اس بات کی ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک منظم اور ہم آہنگ طریقے سے ٹرمپ انتظامیہ کے بدترین رویوں کے خلاف ٹھوس قدم اٹھائیں- عالمی قوانین سے امریکی حکومت کی بے توجہی کے نتائج سے صرف اسلامی جمہوریہ ایران کو ہی نقصان نہیں پہنچ رہا ہے بلکہ اس کے جارحانہ رویوں سے پوری عالمی براردی کو نقصان پہنچے گا-

امریکہ کے سرگرم سیاسی کارکن "مائلز ہانیگ " امریکی صدر ٹرمپ کی یکطرفہ پسندی کو اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے لئے خطرہ قرار دیتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ان اقدامات سے دنیا میں جنگ کا دائرہ وسیع ہوگا- 

اقوام متحدہ میں ایران کے سابق نمائندے غلام علی خوشرو نے امریکی حکومت کے غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات اور پالیسیوں کو، قانون کی بالادستی اور اقوام متحدہ کے منشور پر حکفرما اصولوں کے منافی قرار دیا اور کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ امریکہ کی خطرناک یکطرفہ پسندی کے مقابل میں ڈٹ جائیں- 

ٹیگس