Jan ۲۸, ۲۰۲۰ ۰۷:۳۹ Asia/Tehran
  • ہندوستان: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرارداد منظور

ہندوستان میں جہاں بڑے پیمانے پر شہریت ترمیمی قانون کیخلاف احتجاج اورر دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے وہیں اس ملک کی ریاست مغربی بنگال کی اسمبلی نے بھی مودی سرکار کے متنازع شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرارداد منظور کرلی ہے۔

ہندوستانی میڈیا کے مطابق ریاست مغربی بنگال کی اسمبلی میں متنازع شہریت ترمیم قانون کیخلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ہے۔ قرارداد میں وفاقی حکومت سے متنازع قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

متنازع شہریت ترمیم قانون کیخلاف قرارداد منظور کرنے والی مغربی بنگال چوتھی اسمبلی بن گئی ہے۔ اس سے قبل راجھستان، کیرالہ اور پنجاب اسمبلیوں نے بھی اس قانون کو مسترد کردیا تھا۔

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنر جی نے اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری حکومت مذہبی منافرت پر مشتمل ایسے کسی بھی قانون پر عملدرآمد نہیں کرے گی جس سےہندوستان کا سیکولر چہرہ داغدار ہوتا ہو۔ متنازع شہریت ترمیمی قانون انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی بھی ہے۔

واضح رہے کہ نریندرمودی حکومت کی جانب سے منظور کردہ شہریت ترمیمی قانون کے تحت 31 دسمبر 2014 سے پہلے ہندوستان جانے والے بنگلا دیش، افغانستان اور پاکستان کے  ہندو، بدھ، جین، پارسی، عیسائی اور سکھوں کو انڈین شہریت دینے کی تجویز دی گئی ہے تاہم مسلمانوں کو اس سے محروم رکھا گیا ہے۔

 

ٹیگس