Jul ۱۹, ۲۰۱۶ ۲۰:۰۵ Asia/Tehran
  • ترک فوج کو بغاوت سے پہلے اس کا علم ہو گیا تھا

ترک فوج نے کہا ہے کہ اسے ناکام بغاوت سے پہلے ہی اس کا علم ہو گیا تھا۔

رشیا ٹوڈے کے مطابق ترک فوج کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسے فوجیوں کے ایک گروپ کے ہاتھوں بغاوت پرعملدرآمد سے چند گھنٹے قبل اس کا علم ہو گیا تھا۔ ترک فوج کے بیان کے مطابق فوج کے بیشتر اہلکاروں کا فوجی بغاوت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس بیان کے مطابق ملک کی جغرافیائی حدود پوری طرح سے اس کے کنٹرول میں ہیں۔

اس سے قبل ترکی کے مجلے " نکتہ" نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا تھا کہ نیشنل انٹیلی جنس کو بغاوت کے آغاز سے چند گھنٹے قبل اس کا علم ہوگیا تھا اور اس نے فوج کے اعلی افسران کو اس معاملے سے آگاہ بھی کر دیا تھا۔

اس رپورٹ کے مطابق ترکی کی نیشنل انٹیلی جنس کو جمعہ پندرہ جون کو مقامی وقت کے مطابق شام چار بجے فوجی بغاوت سے متعلق اطلاعات مل گئی تھیں اور ساڑھے چار بجے ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف کو اس سے مطلع کردیا گیا تھا۔

ترک فوج کے ایک ٹولے نے گزشتہ ہفتے حکومت کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے باسفورس پل، استبول ایئرپورٹ اور پارلیمنٹ سمیت سرکاری و نجی میڈیا اداروں اوراہم عمارتوں پر قبضے کی کوشش کی تھی جس کے دوران دو سو سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔

ترکی میں فوجی بغاوت میں ملوث ایک سو تین جنرلوں اور دو ہزار آٹھ سو فوجی اہلکاروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں سے دس کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔

ٹیگس