Dec ۲۴, ۲۰۱۵ ۱۸:۴۳ Asia/Tehran
  • امریکا: مینے سوٹا اور کیلی فورنیا ریاستوں میں سیاہ فام شہریوں پر تشدد اور پولیس کے نسل پرستانہ رویے کے خلاف احتجاجی مظاہرے

امریکی ریاستوں مینے سوٹا اور کیلی فورنیا میں شہری حقوق کے لئے کام کرنے والے کارکنوں نے امریکا میں سیاہ فام شہریوں پر تشدد اور ان کے سلسلے میں پولیس کے نسل پرستانہ رویے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے ہیں-

سیاہ فام شہریوں کے حقوق کی محافظ تنظیم کے حامیوں نے ریاست مینے سوٹا کے شہر مینیا پولیس اور ریاست کیلی فورنیا کے شہر سن فرانسسکو کی سڑکوں پر نکل کر سیاہ فام امریکی شہریوں کے لئے انصاف کی فراہمی اور ان کے سلسلے میں امریکی پولیس کےنسل پرستانہ رویے کے خاتمے کا مطالبہ کیا -

رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ مینے سوٹا پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کےلئے ان کے خلاف طاقت کا استعمال کیا اور انہیں گرفتار کرنے کی بھی دھمکی جبکہ یہ بھی خبرہے کہ مینیا پولیس میں پانچ مظاہرین اور سن فرانسسکو میں نو مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا -

مظاہرے کے شرکا امریکا کے سب سے بڑے شاپنگ سینٹر کی جانب بھی مارچ کرنا چاہتے تھے جو ریاست مینے سوٹا کے شہر بلومینگٹن میں واقع ہے جہاں پولیس نے سیاہ فام شہریوں کے ایک مظاہرے کو روک دیا تھا - مینیا پولیس شہر کے مظاہرین نے پولیس کی کارروائی کے بعد شہرکے سینٹ پول بین الاقوامی ہوائی اڈے کی جانب مارچ کیا اور کچھ دیر کے لئے ہوائی اڈے جانےوالی شاہراہ کو بند رکھا -

امریکی سیاہ فام شہریوں کے حقوق کی محافظ تنظیموں کے کارکنوں نے گذشتہ پندرہ نومبر کو پولیس کے ہاتھوں ایک چوبیس سالہ سیاہ فام نوجوان جیمزکلارک کی ہلاکت کے بعد مینیاپولیس اسٹیشن کے بیرونی احاطے میں تین ہفتے تک دھرنا دیا تھا - اس سیاہ فام امریکی نوجوان کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سیاہ فاموں کےخلا ف نسل پرستانہ اقدامات اور ناانصافی میں اضافے کو لے کر وسیع پیمانے پر بحث شروع ہوگئی تھی -

واضح رہے کہ امریکا میں ہرسال میں بڑی تعدا د میں سیاہ فام شہری امریکی پولیس کی نسل پرستانہ کارروائیوں کی بھینٹ چڑھتے ہیں-

گزشتہ برسوں کے دوران امریکی اداروں نے جو اعداد وشمار جاری کئے ہیں ان میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی نوجوانوں کی ہلاکتوں کی تعداد اتنی دل دہلا دینے والی ہے کہ امریکی حکومت نے ہمیشہ ان کو چھپانے کی کوشش کی ہے- امریکا میں ہر سال بڑی تعداد میں سیاہ فام امریکی شہری پولیس کی فائرنگ اور تشدد میں مارے جاتے ہیں اور کوئی بھی عدالت ان مظلوموں کو حق دلانے کی کوشش نہیں کرتی-

اس درمیان امریکا میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہریوں کے حقوق کی گزشتہ ایک برس سے پامالی کی جو تصویریں سامنے آئی ہیں وہ کچھ اور ہی اندازکی ہیں- امریکا میں ایک آزاد تحقیقاتی ادارے پروبابلیکا نے پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہریوں کی ہلاکتوں کی تحقیقات انجام دی ہیں جن سے ثابت ہوتاہے کہ سیاہ فاموں کے ستترفیصد قتل انیس سواسّی کے عشرے سے دوہزار بارہ تک کے عرصے میں ہوئے۔ ان افراد کو کیوں قتل کیا گیا اس کی وجہ بھی نہیں بتائی گئی ہے اور سبھی قتل ہونےوالے افراد سیاہ فام شہری تھے -

ٹیگس