Mar ۱۳, ۲۰۱۷ ۲۰:۰۷ Asia/Tehran
  • اسکاٹ لینڈ کی آزادی کے لیے ریفرنڈم کے انعقاد پر لندن کا سخت ردعمل

برطانوی وزیر اعظم کے ترجمان نے اسکاٹ لینڈ کی آزادی کے لیے ریفرنڈم کے دوبارہ انعقاد سے متعلق اسکاٹش عہدیدار کے بیان پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔

وزیراعظم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دوبارہ ریفرنڈم کرانا، تفرقہ انگیز اقدام ہوگا اور اس سے اقتصادی بے یقینی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
اسکاٹ لینڈ کی جانب سے ریفرنڈم کے دوبارہ انعقاد کے حوالے سے حکومت برطانیہ کا یہ پہلا باضابطہ ردعمل ہے۔
اسکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نکولا اسٹروجیون نے کہا ہے کہ بہتر ہوگا کہ برطانیہ سے علیحدگی کے لیے دوبارہ ریفرنڈم کا انعقاد سن دوہزار اٹھارہ کے موسم خزاں اور دوہزار انیس کے موسم بہار کے درمیانی عرصے میں کرایا جائے۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیاہے جب برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان، برگزٹ کے معاملے پر مذاکرات شروع ہونے والے ہیں۔
قابل ذکر ہے برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے ہونے والے ریفرنڈم میں برطانیہ کے برخلاف اسکاٹ لینڈ کے عوام  کی اکثریت نے یورپی یونین میں باقی رہنے کے حق میں ووٹ دیئے تھے۔
اس سے قبل سن دوہزار چودہ میں اسکاٹ لینڈ کی برطانیہ سے علیحدگی کے لیے ہونے والا ریفرنڈ، پینتالیس کے مقابلے میں پچپن فی صد ووٹوں سے ناکام ہوگیا ہے۔

 

ٹیگس