Jan ۰۷, ۲۰۲۱ ۰۷:۱۵ Asia/Tehran
  • شکست خوردہ ٹرمپ کی ہنگامہ آرائی

صدارتی انتخابات میں شکست کھا چکے ٹرمپ کے حامیوں کا کانگریس کی عمارت کے سامنے مظاہرے

اطلاعات کے مطابق نو منتخب صدر جو بائیڈن کی کامیابی کی باضابطہ توثیق کے لئے امریکی کانگریس کا اجلاس منعقد ہوا مگر ساتھ ہی شکست خوردہ ٹرمپ کے حامیوں نے اجلاس کے دوران کانگریس کی عمارت کا گھیراؤ کئے رکھا اور حتیٰ اس میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

اطلاعات کے مطابق کانگریس کی عمارت کے سبھی دروازوں کو بند کر دیا گیا اور حتیٰ عمارت کے اندر موجود بعض صحافیوں کو بھی باہر نکلنے کا راستہ نہیں مل پایا۔

منظر عام پر آنے والی تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرمپ کی حمایت میں مظاہرہ کرنے والے سکیورٹی فورسز کو پیچھے دھکیلتے ہوئے کانگریس کی عمارت کی سیڑھیوں تک آگے بڑھ گئے۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے حامیوں کے اعتراضات کے باعث الیکٹورل کالجز کے ووٹوں کی گنتی کو بھی روکنا پڑا۔

اس درمیان امریکہ کے نو منتخب صدر جوبائیڈن نے ٹی وی پر اپنے ایک خطاب کے دوران ٹرمپ اور انکے حامیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ کانگریس کا محاصرہ ختم کریں۔ انہوں نے کہا جمہوریت پر آج جیسا حملہ ہو رہا ہے ویسا اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا۔

ان اتفاقات پر عالمی رد عمل بھی سامنے آ رہا ہے، برطانوی وزیر اعظم بوریس جانسن نے ایک ٹوئیٹ کرتے ہوئے امریکی کانگریس کے محاصرے اور اسکے اطراف میں ہو رہے مظاہروں کو شرمناک قرار دیا۔

نیٹو کے سربراہ نے بھی اپنے ٹوئیٹ میں لکھا کہ واشنگٹن ڈی سی میں ہلا دینے والے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں، جمہوریت کی بنیاد پر ہونے والے انتخابات کا احترام ضروری ہے۔

جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس نے بھی ٹرمپ اور انکے حامیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جمہوریت کو پامال نہ کرتے ہوئے امریکی ووٹرز کے فیصلے کا احترام کریں۔ انہوں نے ٹوئیٹ میں لکھا کہ واشنگٹن ڈی سی سے منظر عام پر آنے والی تصاویر کو دیکھ کر جمہوریت کے دشمن خوش ہوں گے۔

اُدھر کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن تھروڈو نے بھی مذکورہ اتفاقات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے امریکہ میں جاری تشدد کو لگام دئے جانے کا مطالبہ کیا۔

ٹیگس