ٹرمپ نہیں تو جنگ ہوگی، امریکی صدر کے حامیوں کا اعلان
امریکی صدر کے انتہا پسند حامیوں نے منتخب صدر کی تقریب حلف برداری کے موقع پر ملک میں بدامنی پھیلانے اور آشوب بپا کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
سی این این کے مطابق سماجی رابطوں کے مختلف چینلوں پر ایسی پوسٹیں گردش کر رہی ہے جن میں منتخب صدر جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کے موقع کشیدگی کو شدید کرنے اور آشوب پھیلانے کی باتیں کی جارہی ہیں۔
سماجی رابطوں کے مختلف چینلوں پر ٹرمپ کے حامیوں نے جو پوسٹیں تحریر کی ہیں ان میں ’ٹرمپ نہیں تو جنگ ہوگی‘، ’اسلحہ چلانا نہیں آتا تو ابھی سیکھو کیسے چلاتے ہیں‘، ’ہم سرکاری عمارتوں پر حملہ کریں گے‘، ’پولیس والوں، سیکورٹی اہلکاروں، سرکاری ملازمین اور سی آئی ڈی والوں کو قتل کر دیں گے‘ اور ’ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیں گے‘، جیسے جملے شامل ہیں۔
سماجی رویوں کی اصلاح کے لیے کام کرنے والی ایک غیرسرکاری امریکی تنظیم کے سربراہ جاناتھن گرین بلاٹ نے اس صورتحال پر انتہائی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم انتہا پسند نوجوانوں کی رجز خوانی کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور ان کی جانب سے تشدد کی کوششیں بعید از امکان نہیں ہیں۔
ادھر روز نامہ نیویارک ٹائمز نے رپورٹ دی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار کی پر امن منتقلی سے متعلق اپنے بیان پر پیشمانی کا اظہار کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں منعقدہ ایک خصوصی اجلاس کے دوران اپنے اس ویڈیو پیغام پر پیشمانی ظاہر کی ہے جس میں انہوں نے منتخب امریکی صدر کو پرامن طریقے سے اقتدار منتقل کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ ہرگز اپنے عہدے سے استعفی نہیں دیں گے۔
جمعے کے روز بھی وائٹ ہاوس کے تین مشیروں نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ اقتدار سے علیحدگی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ ٹرمپ نے جمعرات کو اپنے ایک ویڈیو پیغام میں، کانگریس پر اپنے حامیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہہ دیا تھا کہ ملک میں اقتدار کی منتقلی پرامن طور پر انجام پائے گی۔