کشمیر میں مسلح جھڑپیں، 4 عسکریت پسند اور ایک فوجی ہلاک
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں حالات بدستور کشیدہ ہیں، کرفیو نافذ ہے اور عوام مشکلات کا شکار ہیں۔
جموں وکشمیر کے رام بن اور گاندربل اضلاع میں ہفتہ کے روز سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہونے والی دو جھڑپوں میں چار عسکریت پسند مارے گئے۔
ان جھڑپوں میں ایک فوجی اہلکار ہلاک جبکہ دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے ۔
ادھر سری نگر کے نواح کدل میں مشتبہ افراد نے مبینہ طور پر ہینڈ گرینیڈ پھینکا تاہم یہ گرینیڈ نہیں پھٹا۔
ادھر انجمن شرعی شیعان جموں کشمیر کے صدر و سینئر حریت رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی کا بڈگام میں سہ منزلہ رہائشی مکان گزشتہ شب آگ لگنے سے مکمل طور پر جل کرخاکستر ہوگیا۔
خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ سے نہ صرف کروڑوں روپے کا نقصان ہوا بلکہ اسلامی و دیگر علوم کی بعض نایاب کتب پر مشتمل ایک لا ثانی کتب خانہ بھی راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا ہے علاوہ ازیں بعض اہم دستاویز بھی جل گئے ہیں۔
درایں اثنا جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے مختلف حصوں بالخصوص پائین شہر میں شہریوں کی آزادانہ نقل وحرکت پر پابندیاں نافذ رہیں۔