ہندوستان میں گیس حادثہ، متاثرین اور اموات کی تعداد بڑھی
ہندوستان کی ریاست آندھرا پردیش میں ایک کیمیکل پلانٹ سے زہریلی گیس کے اخراج کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد دس تک جا پہونچی ہے جبکہ ایک ہزار سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔
ہندوستان کی ریاست آندھرا پردیش کے ڈی جی پی گوتم سوانگ نے کہا ہے کہ وشاکھاپٹنم کے ال جی پولیمرس کیمیکل پلانٹ میں گیس کے اخراج کے سانحے میں اب تک دس افراد کی موت ہو چکی ہے اور ایک ہزار سے زائد متاثر ہوئے ہیں جن کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کروایا گیا ہے۔
انہوں نے تاڑے پلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹرین گیس کے سانس کے ذریعہ پھیپھڑوں میں پہنچنے کے باعث دس افراد ہلاک ہوئے ۔ ڈی جی پی نے کہا کہ وزیر اعلی وائی اس جگن موہن ریڈی نے اس واقعہ کی جانچ کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اب صورتحال قابو میں ہے تاہم اطراف کے علاقوں سے تین ہزار سے زیادہ افراد کو باہر نکال لیا گیا ہے اور آٹھ سو افراد کو اسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے۔ ابھی یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ یہ اتفاقی سانحہ تھا یا پھرکمیکل پلانٹ کے حکام کی لاپرواہی کا نتیجہ تھا۔
کہا گیس کے اخراج کا اثر پانچ کلو میٹر کے دائرے میں دیکھا گیا ہے۔
ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اس واقعے پر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے اور وزیر اعظم نے وزارت داخلہ کے حکام کو ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی ہدایت دی ہے۔