Jun ۱۷, ۲۰۲۰ ۲۰:۳۱ Asia/Tehran
  • مفاہمت چاہتے ہیں لیکن ملکی سالمیت کا سودا نہیں کریں گے: مودی

ہندوستان اور چین کی سرحد پر دونوں جانب سے فوجیوں کے جانی نقصانات کے بعد ہندوستانی وزیر اعظم مودی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہندوستان امن چاہتا ہے اور اختلافات کو تنازعے میں تبدیل کرنے کے حق میں نہیں رہا ہے۔

بدھ کو کورونا کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ریاستوں کے وزرائے اعلی کے ساتھ اجلاس سے پہلے نریندر مودی نے کہا ہم نے ہمیشہ پڑوسیوں کے ساتھ مل کر کام کیا ہے اور ان کی ترقی و خوشحالی کی تمنا کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کبھی کسی کو اشتعال نہیں دلاتے لیکن ملک کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کے ساتھ سمجھوتہ بھی نہیں کرتے۔ انہوں نے چین کے ساتھ جاری تنازعے کے دوران کہا کہ درگذر، برداشت ہمارے ادب کا حصہ ہے۔

ہندوستان اور چین کی فوجوں کے درمیان لداخ کی وادی گلوان میں ہونے والی حالیہ خونریز جھڑپ کے بعد اس سرحدی علاقے میں کشیدگی بدستور باقی ہے۔ ہندوستانی میڈیا نے خبردی ہے کہ اس کیشدہ صورتحال کے پیش نظر ہندوستانی وزیر اعظم نے جمعہ کی شام ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کل جماعتی کانفرنس طلب کر لی ہے-

نریندر مودی نے یہ کل جماعتی میٹنگ ایک ایسے وقت طلب کی ہے جب ہندوستان کی حزب اختلاف کی جماعتیں خاص طور پر کانگریس پارٹی ہندوستانی اور چینی فوجوں کے درمیان ہونے والی اس جھڑپ پر مسلسل وزیر اعظم سے یہ مطالبہ کر رہی ہے کہ وہ اس معاملے پر اپنی خاموشی توڑیں-

بدھ کو بھی کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی نے سوال کیا تھا کہ آخر وزیر اعظم نریندر مودی اس حساس موقع پر کیوں خاموش ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستانی فوج نے منگل کو اس بات کی تصدیق کی تھی کہ لداخ سیکٹر کے علاقے درہ گلوان میں چینی فوجیوں کے ساتھ ہونے والے جھڑپ کے دوران اس کے بیس فوجی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ چار فوجی ابھی شدید طور پر زخمی بھی ہیں۔

ہندوستان ذرائع کا کہنا ہے کہ اس جھڑپ میں کم سے کم تینتالیس چینی فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔

ٹیگس