حکومت اور کسان تنظیموں کے مابین مذاکرات
ہندوستان کی سیاسی جماعتوں نے مودی حکومت کی جانب سے کسانوں کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات نہ کرنے کی مذمت کی ہے۔
زرعی اصلاحاتی قوانین اور فصل کی کم از کم امدادی قیمت کو قانونی درجہ دینے کے مطالبے کے حوالے سے حکومت اور کسان تنظیموں کے مابین کل بروزمنگل کو ہونے والی میٹنگ نہیں ہوئی اور اب یہ میٹنگ آج بدھ کو ہوگی۔
ادھرکانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے تینوں زراعتی قوانین کو رد کرنے کے کسانوں کے مطالبے کو پورا نہ کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وہ مذاکرات کے بہانے انہیں تھکانا چاہتے ہیں لیکن احتجاج کرنے والے کسان مسٹر مودی سے زیادہ سمجھدار ہیں اور وہ تھکنے یا گمراہ ہونے والے نہیں ہیں اور نہ ہی کسی کے بہکاوے میں آنے والے ہیں۔
دوسری جانب پنجاب پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر سنیل جاکھڑ نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی مرکزی حکومت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے کسانوں کو نوٹس بھیجنے کی مذمت کی ہے ۔
واضح رہے کہ کسان تنظیمیں گذشتہ 56 دنوں سے دہلی کی سرحد پر اپنے مطالبات کے حوالے سے مظاہرے کر رہی ہیں۔