ہندوستان نے چین کے ساتھ جھڑپ کی تصدیق کی
ہندوستانی فوج نے ایک بیان جاری کر کے ریاست سِکّم میں دونوں ممالک کے درمیان جھڑپ کی تصدیق کر دی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ہندوستانی فوج نے اپنے ایک بیان میں اس خبر کی تصدیق کردی ہے کہ گزشتہ ہفتے ریاست سکّم کے نکوالا بارڈر پر ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان معمولی جھڑپ ہوئی تھی-
ہندوستانی فوج نے اپنے بیان میں دعوا کیا ہے کہ چینی فوج کا ایک گشتی دستہ ہندوستانی سرحد کے اندر داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا جس کے بعد دونوں ملکوں کے فوجیوں کے درمیان جھڑپ ہوگئی ۔
بیان میں آیا ہے کہ یہ معمولی جھڑپ تھی جس میں دونوں ہی جانب سے کچھ فوجی زخمی ہوئے تھے- ہندوستانی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ جھڑپ بیس جنوری کو ہوئی تھی جس کے بعد دونوں طرف کے مقامی کمانڈروں نے معاملے کو حل کر لیا-
سِکّم میں دونوں ملکوں کے فوجیوں کے درمیان یہ جھڑپ ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب مشرقی لداخ کے بارڈر پر گزشتہ برس جون سے سخت کشیدگی پائی جا رہی ہے - گزشتہ جون میں مشرقی لداخ کے بارڈر پر شدید جھڑپ میں ہندوستان کے کم سے کم بیس فوجی مارے گئے تھے-
اس درمیان اتوار کو مشرقی لداخ بارڈر کے معاملے پر چین اور ہندوستان کے فوجی کمانڈروں کے درمیان بات چیت بھی ہوئی تاہم اس کا کوئی واضح نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے- اسی بیچ مشرقی لداخ کے ایک گاؤں کے باشندے نے ایک ویڈیو وائرل کی ہے جس میں دعوا کیا گیا ہے کہ چینی فوج کی گاڑی ہندوستان کی سرحد کے اندر سڑک پر چل رہی ہے-
اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد کانگریس پارٹی نے وزیراعظم اور وزیردفاع سے سوال پوچھا ہے کہ اب آپ لوگوں کو اور کتنا ثبوت چاہئے۔