مذہبی منافرت کے خلاف جدوجہد کی ضرورت پر زور
دہلی میں اقلیتوں کے عالمی دن کے موقع پر ایک قومی اجلاس میں مذہبی منافرت اور فرقہ واریت کے مقابلے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
نئی دہلی میں ساؤتھ ایشین مائنارٹیز لائرز ایسوسی ایشن کے اجلاس سے خطاب میں سابق وزیر خارجہ اور سینیئر کانگریسی رہنما سلمان خورشید نے کہا کہ جس کسی پر بھی ظلم ہو، سب کو مل کے اس کے خلاف آواز اٹھانی چاہئے۔
انھوں نے کہا کہ ملک کو ہوس اقتدار میں فرقہ واریت کی آگ میں جھونکا جارہا ہے اس پر سب کو غور کرنا چاہئے۔
اس اجلاس میں ہندوستان کے سرکردہ قانون دانوں اور دانشوروں نے شرکت کی اور جنوبی ایشیا بالخصوص ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور ظلم و ستم پر تشویش کا اظہار کیا ۔
ہندوستان کے ممتاز قانون داں پرشانت بھوشن نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اس میں شک نہیں کہ اقلیتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
انھوں نے نام لے کر کہا کہ بی جے پی کا آئی ٹی سیل اور گودی میڈیا اقلیتوں کی شبیہ بگاڑنے اور انہیں مشکوک بنانے میں پیش پیش ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ اس کے خلاف آواز اٹھاتے رہنا چاہئے لیکن اس صورتحال سے مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ پرشانت بھوشن نے کہا کہ اب رائے عامہ منافرت پھیلانے والوں کے خلاف ہورہی ہے۔ پرشانت بھوشن نے اسی کے ساتھ ہر محلے میں ہارمونی کونسل قائم کرنے کا مشورہ دیا ۔
اجلاس سے خطاب میں بھوپیندر سنگھ سوری نے کہا کہ ہمیں آپس میں میل جول بڑھانا اور ایک دوسرے سے ملتے رہنا چاہئے ۔