نفرت انگیز تقریر معاملے میں وسیم رشدی گرفتار
نفرت و اشتعال انگیز تقریر کے معاملے میں جتیندر تیاگی (وسیم رشدی) کو پولیس نے گرفتار کر کے 14 دن کی پولیس حراست میں بھیجا ہے ۔ انہیں جمعرات کو ہریدوار پولیس نے گرفتار کیا۔
مرتد ہو جانے والے وسیم رشدی کی گرفتاری پر ہریدوار سٹی ایس پی سوتنترا کمار نے کہا: 12 نومبر کو پریس کلب میں ایک کتاب کی رونمائی کے دوران انہوں نے متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔ ان کے خلاف دفع 153-اے کے تحت کیس درج کیا گیا ہے ۔ اسکے بعد دھرم سنسد میں متنازعہ تقریر کرنے کے معاملے میں دوبارہ 153-اے اور دفع 295 کے تحت کیس درج کیا گیا۔
ہریدوار کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ یوگیندر سنگھ راوت نے کہا کہ جیتندر تیاگی (سابق وسیم رضوی) کو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیجا گیا ہے اور کچھ لوگوں کو سمن بھیجا گیا ہے اور آنے والے دنوں میں کچھ دوسرے لوگوں کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ جیتیندر تیاگی ہی وہ شخص ہے جو شیعہ وقف بورڈ کا چیئر مین رہ چکا ہے، اس نے پیغمبر اسلام (ص) کی شان میں گستاخی اور قرآن پاک کی اہانت کرنے کے ساتھ ہی باضابطہ طور پر دین اسلام کو ترک کر کے ہندو مذہب اختیار کر لیا ہے۔
دوسری طرف ہریدوار میں دھرم سنسد منعقد کرنے والے نرسنگھانند سرسوتی، جتیندر تیاگی کی رہائی کے لئے جمعرات سے ہریدوار میں گنگا کنارے دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔
نرسنگھانند سرسوتی نے ہریدوار میں 17 سے 19 دسمبر تک دھرم سنسد منعقد کی تھی جس میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کے علاوہ مہاتما گاندھی کو برا بھلا کہا گیا تھا اور انکے قاتل ناتھو رام گوڈسے کی تعریف کی گئی تھی۔