مدھیہ پردیش کی پولیس کو خفت کا سامنا، مسلمانوں کے خلاف یکطرفہ کارروائی
ہندوستان کی ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس نے ایسے تین افراد پر تازہ ایف آئی آر درج کرکے ان کے گھروں کو مسمار کر دیا ہے جو مارچ کے مہینے سے ہی جیل میں بند ہیں۔
ہندوستانی میڈیا کے مطابق مدھیہ پردیش کے علاقے بڑوانی میں پولیس نے دس اپریل کو فرقہ وارانہ فسادات کے دوران آگ زنی اور فساد بھڑکانے کے الزام میں ایسے تین مسلمان نوجوانوں پر تازہ ایف آئی آر درج کرکے ان کے گھروں کو بلڈوزروں سےمسمار کر دیا ہے جو پچھلے گیارہ مارچ سے جیل میں بند ہیں۔
پولیس نے تین مسلمان نوجوانوں پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے دس اپریل کو فرقہ وارانہ فسادات کے دوران دو موٹر سائیکلوں کو آگ لگا دی تھی اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے جبکہ وہ ایک مہینے سے جیل میں بند ہیں۔ پولیس نے ان تینوں مسلمانوں کے گھروں کو بھی منہدم کردیا۔
واضح رہے مدھیہ پردیش کے شہروں خارگون اور بڑوانی میں دس اپریل کو فرقہ وارانہ فسادات میں گھروں کو آگ لگائی گئی اور لوگوں کی املاک کو لوٹ لیا گیا۔ اس واقعے کے بعد انتظامیہ نے مسلمانوں کے درجنوں مکانات اور دوکانوں کو بلڈوزروں سے مسمار کردیا۔ پولیس اور انتظامیہ کے اس اقدام پر مختلف حلقوں کی جانب سے شدید ردعمل ظاہر کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ یہ یکطرفہ کارروائی ہو رہی ہے۔