Jul ۲۲, ۲۰۲۲ ۰۹:۰۷ Asia/Tehran
  • ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ایک قبائلی خاتون ملک کی صدر منتخب ہوگئیں 

ہندوستان کے صدارتی انتخابات میں قبائلی برادری سے تعلق رکھنے والی خاتون دروپدی مرمو نے میدان مار لیا اور وہ ملک کی 15 ویں صدر منتخب ہوگئیں۔

ہندوستانی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق  ہندوستان میں ہونے والے صدارتی انتخابات برائے 2022 میں حکومت کی نامزد کردہ امیدوار دروپدی مرمو پچاس فیصد سے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہوئیں۔

64 سالہ مرمو سنہ 2000 میں ریاست اڑیسہ کی اسمبلی میں بطور رکن منتخب ہوئی اور پھر ریاستی وزیر بن کر 2004 تک ذمہ داریاں انجام دیں۔ بعد ازاں انہیں 2015 میں ریاست جھاڑ کھنڈ کے گورنر کی ذمہ داری دی گئی۔ وہ تعلیم کے شعبے سے وابستہ رہی ہیں اور بعد میں سیاست میں آئیں اور ہندوستان کی دوسری خاتون صدر ہوں گی،

ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے صدارتی انتخابات میں مرمو کی کامیابی پر مبارک باد دی اور کہا کہ انڈیا نے تاریخ رقم کرتے ہوئے ایک قبائلی خاتون کو صدر مقرر کردیا ہے۔

قابل ذکر ہےکہ دروپدی مورمو کی کامیابی کا قوی امکان الیکشن سے قبل ہی ظاہر کیا جا رہا تھا۔ اپوزیشن کی طرف سے یشونت سنہا امیدوار تھے جو عہدہ صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہے اور انہوں نے دروپدی مرمو کو انتخاب جیتنے پر مبارک باد  پیش کی، انہوں نے کہا کہ امید ہے دروپدی بطور صدر آئین کی محافظ بن کر بلا خوف کام کریں گی۔

واضح رہے کہ دروپدی مرمو قبائلی برادری سے تعلق رکھنے والی ہندوستان کی پہلی خاتون صدر ہیں۔

ہندوستان میں 15ویں صدر کے انتخاب کے لیے دروپدی مرمو کا مقابلہ حزب اختلاف کے رہنما یشونت سنہا سے تھا، 44 سیاسی جماعتوں نے مرمو کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

موجودہ ہندوستانی صدر رام ناتھ کووند کی مدت 24 جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔ ہندوستانی کی نو منتخب صدر دروپدی مرمو کی حلف برداری 25 جولائی کو ہوگی۔

ٹیگس