Apr ۰۶, ۲۰۲۳ ۱۵:۲۶ Asia/Tehran
  • مسلم یونیورسٹی کے وی سی کو قانون ساز کونسل کی رکنیت آر ایس ایس سے قربت کا ثمرہ، علیگ برادری

ہندوستان کی ممتاز اور عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی اے ایم یو کے شیخ الجامعہ (وی سی) طارق منصور کو ملنے والی اتر پردیش کی قانون ساز کونسل کی رکنیت کو علیگ برادری نے آر ایس ایس سے ان کی قربت کا ثمرہ قرار دیا ہے۔

سحر نیوز/ ہندوستان: میڈیا رپورٹوں کے مطابق علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شیخ الجامعہ یا وائس چانسلر (وی سی) طارق منصور نے ریاست اترپردیش کی قانون ساز کونسل کی رکنیت ملنے کے بعد منگل کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

اطلاعات کے مطابق پیر کی رات اترپردیش حکومت کے اسپیشل سیکریٹری چندر شیکھر کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، طارق منصور ان چھ افراد میں شامل تھے جنہیں ریاست کی گورنر آنندی بین پٹیل نے ایم ایل سی (رکن قانون ساز کونسل) کے طور پر نامزد کیا۔ اتر پردیش قانون ساز کونسل کے لئے نامزد کئے جانے کے ایک دن بعد منگل کو طارق منصور نےعلی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے وائس چانسلر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

اے ایم یو کے رجسٹرار محمد عمران کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پرو وائس چانسلر محمد گلریز نئے وی سی کی تقرری تک وائس چانسلر کے طور پر فرائض انجام دیں گے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اترپردیش قانون ساز کونسل کی رکنیت کے لئے طارق منصور کی نامزدگی کو ان کی بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس سے قربت کا انعام بتایا جا رہا ہے۔ ادھر علیگ برادری نے قانون ساز کونسل میں پروفیسر طارق منصور کی رکنیت کو ان کی آر ایس ایس اور بی جے پی کے لئے کی گئیں خدمات کا ثمرہ قرار دیا ہے۔

ایک دیگر رپورٹ کے مطابق طارق منصور کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شیخ الجامعہ کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد اے ایم یو کے طلبا نے جشن منایا ہے۔ ایک ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں یونیورسٹی میں طلبا جشن مناتے اور مٹھائی تقسیم کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ جشن میں شریک اے ایم یو کے ایک طلب علم نے بتایا کہ ہم نے یونیورسٹی کو طارق منصور سے نجات ملنے کی خوشی میں جشن چراغاں اور یوم نجات کا اہمتام کیا جس میں بہت سارے طالب علموں نے حصہ لیا۔

67 سالہ طارق منصور 2017 میں اے ایم یو کے شیخ الجامعہ بنائے گئے تھے۔ اس سے پہلے وہ مسلم یونیورسٹی کے جے این میڈیکل کالج کے پرنسپل اور چیف میڈیکل سپرنٹینڈینٹ بھی رہ چکے ہیں۔

 

ٹیگس