Jun ۰۴, ۲۰۲۳ ۱۶:۳۹ Asia/Tehran
  • ہندوستان میں دردناک حادثے میں ابھی بھی دوسو لاشوں کی شناخت نہیں  ہوسکی

ہندوستان کی ریاست اڑیسہ میں ملکی تاریخ کے بدترین ریل حادثے میں مرنے والوں میں اب تک دوسو افراد کی لاشوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے

سحر نیوز/ ہندوستان: جمعہ کی شام ہندوستان کی مشرقی ریاست اڑیسہ کے بالاسور علاقے میں تین ٹرینوں کے خوفناک تصادم میں دو سو اٹھاسی افراد ہلاک ہوگئے ہیں جن میں دوسو افراد کی لاشوں کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی ہے - البتہ ریلوے حکام نے مرنے والوں کی تعداد دو سوپچہتر بتائی ہے اس حادثے میں ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں - مقامی حکام کا کہنا ہے کہ اب تک ایک سو ستّر لاشوں کو ریاستی دارالحکومت بھونیشور پہنچادیا گیا ہے -

ریلوے حکام نے ایک پریس کانفرنس کرکے حادثے کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی ہیں حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کے وقت سبھی سگنل گرین تھے اور تینوں ہی ٹرینیں اپنی مقررہ رفتار سے چل رہی تھی جن میں کورومنڈل ایکسپریس ایک سو اٹھائیس اور ہاوڑا ایکسپریس ایک سو چھبیس کلومیٹر فی گھنٹہ کی اسپیڈ سے چل رہی تھی -

ریلوے حکام نے بتایا کہ حادثہ صرف کورومنڈل ایکسپریس کو پیش آیا اور پوری ٹرین تباہ ہوگئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ ٹرین ایک مال گاڑی سے براہ راست ٹکرائی تھی جس کی وجہ سے اتنی بڑی تعداد میں جانی نقصان ہوا۔

وزیراعظم مودی نے جائے حادثہ کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا اور کہا کہ حادثے میں جو بھی قصوروار پایا جائے گا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی -

اس درمیان ریاست اڑیسہ کی پولیس نے سوشل میڈیا پر اس حادثے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے والوں کو سخت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جولوگ غلط افواہیں پھیلائیں گے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ وزیرریلوے نے کہا ہے کہ ٹرین حادثہ الیکٹرانک انٹرلاکنگ سسٹم میں تبدیلی کی وجہ سے پیش آیا ہے۔ دوسری جانب اپوزیشن کی جماعتوں نے ریلوے کے وزیر کے استعفے کا مطالبہ تیز کردیا ہے اور کہا ہے کہ ریلوے کے وزیر کو اپنی ذمہ داردی قبول کرتے ہوئے فوری طور پرمستعفی ہو جانا چاہئیے۔

ٹیگس