ہندوستانی وزیر اعظم مودی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک نے اسٹارٹ لیا
ہندوستان کی 26 جماعتی اتحاد انڈین نیشنل ڈویلپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا) نے مودی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
سحر نیوز/ہندوستان: منی پور پر پارلیمنٹ میں جاری ہنگامہ آرائی کے درمیان نو تشکیل شدہ اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کے ارکان مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اپوزیشن لیڈروں کا خیال ہے کہ تحریک عدم اعتماد حکومت کو منی پور پر طویل بحث کرنے پر مجبور کرے گی جس کے دوران وزیر اعظم کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔
اس معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے ہو گیا ہے اور کم از کم 50 ارکان کے دستخط لینے کے لیے دستخطی مہم پہلے ہی جاری ہے۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے تصدیق کی کہ اپوزیشن پارٹیاں آج لوک سبھا میں حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کریں گی۔
کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ہم حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لا رہے ہیں، کیونکہ عوام کا حکومت پر سے اعتماد ٹوٹ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ وزیر اعظم مودی منی پور پر بیان دیں لیکن انہوں نے بات نہیں سنی۔ وہ ایوان سے باہر کچھ بات کرتے ہیں اور یہاں اس کی تردید کرتے ہیں۔ ہم نے بار بار ان کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن سب ناکام ہوئے اس لیے ہم تحریک عدم اعتماد لانا درست سمجھتے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے یہ بھی واضح کیا کہ تحریک عدم اعتماد ہمیشہ جیت کے لیے نہیں لائی جاتی، ملک کے عوام کو معلوم ہونا چاہیے کہ کس طرح آمرانہ حکومت چلائی جا رہی ہے اور اپوزیشن کی بے عزتی کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ اپوزیشن منی پور کی صورتحال پر وزیر اعظم کے بیان اور اس کے بعد پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بحث کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کو چار دن گزر جانے کے بعد بھی منی پور کے مسئلہ پر کوئی بامعنی بحث نہیں ہوئی۔