ہندوستان: اسلامو فوبیا کا ایک اور واقعہ، ٹیچر نے مسلم بچے کو دوسرے بچوں سے پٹوایا، متاثرہ بچہ ذہنی پریشان
ہندوستان کے ضلع مظفر نگر میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ سامنے ایا ہے جس میں ایک اسکول ٹیچر نے ایک مسلم بچے کو کلاس کے دوسرے بچوں سے پٹوایا۔
سحر نیوز/ ہندوستان: میڈیا رپورٹوں کے مطابق ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر کے ایک گاؤں میں ایک نجی اسکول کی استانی نے ایک مسلم بچے کو اسی کی کلاس (دوئم) کے دوسرے بچوں سے پٹوایا جس سے بچہ بے حد خوف زدہ اور سہما ہوا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس واقعے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پورے ہندوستان میں اسلامو فوبیا کا یہ واقعہ موضوع بحث بنا ہوا ہے اور مسلمانوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق استانی اپنے سامنے مسلم بچے کو ایک کے بعد دوسرے بچے سے پٹواتی رہی، بچہ روتا رہا لیکن ٹیچر کو معصوم بچے پر رحم نہیں آیا۔
بتایاجاتا ہے کہ جب کلاس کے کئی بچوں کے طمانچوں کی مار سے بچہ روتا ہے تو ٹیچر کہتی ہے کہ "زور سے مارو، چلو اب کس کا نمبر ہے؟" استانی نے مبینہ طور پر یہ بھی کہا کہ "اب اس کا چہرہ لال ہوگیا ہے، چلو اب کمر پر مارو۔"
ہندوستانی میڈیا کی آج (اتوار) کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ بچہ اتنا خوف زدہ ہے کہ رات بھر نہیں سو پایا۔ رپورٹ کے مطابق بچے کے والد ارشاد نے بتایا کہ بچہ ذہنی طور پر پریشان ہے، ہفتے کی پوری رات اسے نیند نہیں آئی لہذا اسے میرٹھ ڈاکٹر کے پاس بھیجا ہے۔
تازہ ترین اطلاع کے مطابق ریاست کے شعبہ تعلیم نے اس سلسلے میں ایکشن لیا ہے اور اسکول کو تحقیق مکمل ہونے تک بند کردیا ہے اور بچے کے والد سے گاؤں کے ہی سرکاری اسکول میں اس کا نام لکھوانے کو کہا ہے۔