ہندوستان: "ایک ملک، ایک انتخاب" کی راہ میں آگے بڑھتی حکومت، کمیٹی کی تشکیل
"ایک ملک، ایک انتخاب" کے خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنے کے لئے بالآخر ہندوستان کی مرکزی حکومت نے اہم قدم اٹھاتے ہوئے ایک کمیٹی تشلکیل دے دی ہے۔
سحر نیوز/ ہندوستان: میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہندوستان کی مودی حکومت نے "ایک ملک، ایک انتخاب" پالیسی کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی کی سربراہی سابق صدر رام ناتھ کووند کو سونپی گئی ہے۔
دہلی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے بھی "ایک ملک، ایک انتخاب" کمیٹی کی تشکیل کی تصدیق کی ہے۔ اس سلسلے میں پرہلاد جوشی نے کہا کہ ایک کمیٹی بنائی گئی ہے، رپورٹ آئے گی تو اس پر بات ہوگی۔
یاد رہے کہ پچھلے کئی سال کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کئی بار اس بات کا ذکر کرچکے ہیں کہ "ملک میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ ہونے چاہئیں۔" لہذا اب اسی بات کو حقیقت میں بدلنے کے لئے سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ایک کمیٹی کا قیام عمل میں آیا ہے۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے اس کمیٹی کی تشکیل کے سلسلے میں میڈیا سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ "ابھی تو کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، اتنا فکرمند ہونے کی کیا ضرورت ہے۔ کمیٹی بنا دی ہے، اس کی رپورٹ آئے گی تو رپورٹ پر بحث کی جائے گی۔
" ان کا کہنا تھا کہ "ہم دنیا کی سب سے بڑی اور قدیم جمہوریت ہیں۔ جمہوریت کے مفاد میں جو نئی نئی چیزیں آتی ہیں ان پر بات توہونی ہی چاہیے۔" پرہلاد جوشی نے مزید کہا کہ "جہاں تک میں جانتا ہوں ملک میں 1967 تک ریاستی اسمبلیوں اور لوک سبھا کے انتخابات ایک ساتھ ہوا کرتے تھے جس کی وجہ سے ملک میں ترقی کا اچھا ماحول تھا۔"
قابل ذکر ہے کہ اس کمیٹی کی تشکیل سے ٹھیک ایک دن پہلے مرکزی حکومت نے 18 سے 22 ستمبر تک پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مودی حکومت نے 18 سے 22 ستمبر تک پارلیمنٹ کا 5 روزہ خصوصی اجلاس طلب کیا ہے البتہ اس اجلاس کے ایجنڈے کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔