Sep ۰۱, ۲۰۲۳ ۲۱:۱۵ Asia/Tehran
  • ہندوستان، حکومت مخالف اتحاد

ہندوستان کے شہر ممبئی میں حزب اختلاف کی 28 جماعتوں کے اتحاد "انڈیا" کا تیسرا اجلاس آج، جمعہ کو، اختتام پذیر ہوگیا جس میں آئندہ عام انتخابات ایک ساتھ مل کر لڑنے کے عزم مصمم کا اظہار کیا گیا۔ اس سلسلے میں ایک مشترکہ قرارداد پاس کی گئی ہے۔

سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق اجلاس کے دوران اپوزیشن اتحاد ا"ِنڈیا" نے 2024 میں ہونے والے عام انتخابات ایک ساتھ مل کر لڑنے کا عزم مصمم ظاہر کیا ہے۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس بارے میں جانکاری دی۔ انھوں نے لکھا ہے کہ "انڈیا اتحاد میں شامل پارٹیوں نے ایک ساتھ لوک سبھا انتخاب لڑنے کا عزم کیا۔"

ادھر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ مودی حکومت "اِنڈیا" اتحاد کی طاقت سے گھبرائی ہوئی ہے، ہمیں چھاپہ ماری اور گرفتاریوں کے لئے تیار رہنا ہوگا۔ ممبئی میں اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کی میٹنگ میں ساتھی پارٹیوں کے لیڈران سے کانگریس صدر نے اپیل کی کہ وہ آنے والے کچھ مہینوں میں بدلے کی کارروائیوں، چھاپہ ماری اور گرفتاری کے لیے تیار رہیں کیونکہ یہ اتحاد زمین پر جتنا مضبوط ہوگا، حکومت اس کے خلاف مرکز کی ایجنسیوں کا اتنا ہی زیادہ غلط استعمال کرے گی۔ ان کہنا تھا کہ "انڈیا" اتحاد کی بڑھتی طاقت سے حکومت پریشان ہے۔

گزشتہ روز شروع ہونے والے دو روزہ "انڈیا" اجلاس کے دوران ایک پیش رفت ہوئی کہ جماعتوں کے درمیان ہم آہنگی برقرار کرنے کے لئے تیرہ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں سبھی اہم جماعتوں کے رہنما شامل ہيں۔ تیرہ رکنی کمیٹی میں جہاں کانگریس، این سی پی، آر جے ڈی، شیوسینا ادھو ٹھاکرے گروپ اور کمیونیسٹ پارٹیوں کے رہنما شامل ہیں وہیں ہندوستان کے زیرانتظام جموں و کشمیر کی بڑی سیاسی جماعتوں پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کے رہنماؤں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گيا ہے کہ عام انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم کے بار ے میں بھی جلد فیصلہ کرلیاجائے گا - انڈیا نامی اتحاد کے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ستمبر کے تیسرے ہفتے سے پورے ملک میں مشترکہ ریلیاں کی جائيں گی۔

 

ٹیگس