ہندوستانی سیاحوں کا "لال پری کار ٹور" شہر گنبد سلطانیہ پنچ گیا
ہندوستانی سیاحوں کا لال پری کار ٹور عالمی امن کے نعرے کے ساتھ ہندوستان سے انگلینڈ کے سفر کے دوران ایران کے شہر گنبد سلطانیہ پہنچا۔
سحر نیوز/ ہندوستان: لال پری گروپ نے ہندوستان سے ماڈل انیس سو پچاس کی ایم جی کلاسک کار اور ایک کیمپر وین کے ساتھ اپنے سفر کا آغاز کیا ہے اور ایران کے ہر شہر میں پہنچنے پر مرکز برائے سیاحت، موٹرنگ، ڈائریکٹوریٹ آف کلچرل ہیریٹیج اینڈ ٹورازم اور دستکاری کے شعبے کے عہدیداروں نے اس گروپ کا خیرمقدم کیا ہے۔
اس سفر کے دوران ہندوستانی سیاحوں نے گنبد سلطانیہ کے تمام طبقوں اور اس کے مرمتی ورکشاپس کا دورہ کیا اور گنبد سلطانیہ کی ایک نقل اور دستکاری کی مصنوعات کے طور پر تانبے کی ڈش اس گروپ کو سلطانیہ شہر کی کونسل کی طرف سے پیش کی گئی۔
اس عالمی ثقافتی ورثے کا دورہ کرنے کے بعد ہندوستانی سیاحوں کے سربراہ ڈیمن ڈوال ٹھاکر نے کہا کہ گنبد سلطانیہ ایران اور عالم اسلام کے فن تعمیر کا ایک شاہکار ہے اور یہ دنیا بھر میں مشہور ہے اور اس کے انتہائی دقیق اور خوبصورت فن تعمیر کی وجہ سے بہت سے لوگوں نے اس کا مشاہدہ کیا ہے۔ ہندوستانی ٹور گائیڈ "لال پری" کے سربراہ نے کہا کہ گنبد سلطانیہ کا فن تعمیر اس کی ہم عصر عمارتوں کے مقابلے میں اپنی شان و عظمت اور دیگر پہلوؤں کے لحاظ سے منفرد ہے- انہوں نے مزید کہا کہ میں اور میرا گروپ اس منفرد عمارت کو اپنے دوستوں اور دنیا کے لوگوں کے درمیان ضرور متعارف کروائیں گے۔
ڈوال ٹھاکر نے مزید کہا کہ میں پہلی بار اس شاندار عمارت کو دیکھ رہا ہوں، لیکن یہ یقینی طور پر آخری بار نہیں ہے، اور ہم اس تاریخی عمارت کی عظمت اور اس کی معماری کی تفصیلات کے حجم کو کبھی نہیں بھولیں گے۔