Sep ۲۰, ۲۰۲۳ ۱۴:۵۷ Asia/Tehran
  • ہندوستان: خواتین ریزرویشن بِل

خواتین ریزرویشن بِل کو ہندوستان کے وزیر داخلہ امت شاہ نے تاریخی قدم، کانگریس نے انتخابی جُملہ اور عآپ نے عورتوں کو بیوقوف بنانے والا بِل بتایا ہے۔ ہندوستان کی مرکزی حکومت نے گزشتہ روز خواتین ریزرویشن بِل پارلیمان کے ایوان زیریں لوک سبھا میں پیش کردیا۔ اس بِل پر حکمراں اتحاد اور اپوزیشن پارٹیوں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے لیکن پہلے اس بِل پر سرسری نظر ڈالتے ہیں کہ اس بِل میں ہے کیا؟

سحر نیوز/ ہندوستان: خواتین ریزرویشن بِل کوئی نیا بِل نہیں ہے بلکہ گزشتہ 27 برس کے دوران موجودہ حکومت سمیت 4 حکومتوں کی جانب سے خواتین کے ریزرویشن کو منظور کرانے کی یہ گیارہویں کوشش ہے۔

کل پیش کئے گئے خواتین ریزرویشن بِل میں پارلیمان کے ایوان زیریں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں اور دہلی  اسمبلی میں خواتین کے لئے 33 فی صد ریزرویشن کی بات کہی گئی ہے۔ راجیہ سبھا اور جن ریاستوں میں لیجسلیٹیوکونسلیں قائم ہیں ان کو ریزرویشن سے مستثنٰی رکھا گیا ہے۔  

یہ بِل قانون بننے کے بعد 15 سال تک کے لئے قابِل عمل ہوگا اور اس کے بعد نیا بِل پارلیمان میں پیش کرنا ہوگا، بصورت دیگر قانون خود بخود ختم ہوجائے گا۔  

یہ بِل منظور ہونے کے با وجود فی الحال نافذ نہیں ہوگا بلکہ اس کے نفاذ میں 2 سے 6 سال تک کا عرصہ لگ سکتا ہے کیونکہ 2021 کی مؤخر شدہ مردم شماری اور انتخابی حدبندی مکمل ہونے کے بعد یہ بِل قابِل عمل ہوگا۔

آئندہ ریاستی انتخابات اور 2024 کے عام انتخابات سے اس بِل کا کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ ان انتخابات سے پہلے یہ بِل قابِل عمل نہیں ہوگا۔

آئیے اب دیکھتے ہیں کہ اس بِل کے بارے میں کس نے کیا کہا ہے:

کانگریس پارٹی نے اس بِل کو "انتخابی جُملہ" قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ عورتوں کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے کیونکہ بِل میں کہا گیا ہے کہ یہ بِل سنہ 2029 میں نافذ ہوگا۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے اس بِل کو تاریخی بتایا ہے۔ امت شاہ نے کانگریس کے جواب میں بِل کو تاریخی قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین ریزرویشن بِل اپوزیش سے ہضم نہیں ہو پا رہا ہے۔ 

کانگریس رہنما سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ یہ بل پہلے راجیو گاندھی لائے تھے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد مسلمین کے رہنما اور رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے بِل کی محالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس بِل میں مسلم خواتین کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے اس لئے ہم اس کے خلاف ہیں۔

بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے بِل کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ریزرویشن 50 فی صد دیا جاتا ہے تو ہماری پارٹی تہہ دِل سے اس کی حمایت کرے گی۔

رکن پارلیمان اور سماجوادی پارٹی کے رہنما کپل سبل نے کہا ہے کہ یہ خواب دکھا رہے ہیں کہ 2029 میں آپ کو ریزرویشن ملے گا۔

عآپ لیڈر اور دہلی کی وزیر آتشی مارلینا نے خواتین ریزرویشن بِل کو عورتوں کو بیوقوف بنانے والا بِل بتایا ہے۔

پی ڈی پی کی رہنما محبوبہ مفتی نے بِل پیش کئے جانے کو بڑا قدم بتایا ہے اور کہا ہے "دیر آید، درست آید۔"

 

ٹیگس