ہندو خاتون کے ساتھ برقعے والی خواتین کی دادا گیری کا ویڈیو، سچائی کیا ہے؟
حال ہی میں برقعے والی خواتین کی دادا گیری کا ایک ویڈیو وائرل ہوا۔ ویڈیو ایک بس میں برقع والی کچھ خواتین کا تھا جو مبینہ طور پر ایک ہندو خاتون سے جھگڑا کر رہی تھیں لیکن یہ سچائی نہیں تھی۔ اب سچائی بھی سامنے آ گئی ہے۔
سحر نیوز/ ہندوستان: میڈیا رپورٹوں کے مطابق برقع پوش کچھ خواتین کا جو ویڈیو وائرل ہوا اور جس میں برقع پوش خواتین کی دادا گیری اور بدمعاشی کی بات کہی گئی تھی، اب یہ بات سراسر غلط نکلی ہے۔
بتایا گيا کہ بس میں برقعے میں نظر آنے والی لڑکیاں ہندو خاتون سے جھگڑ رہی تھیں، جب کہ ایسا نہیں تھا۔ ہندوستان کے کئی میڈیا ذرائع کے مطابق، دراصل کیرالہ کی ایک بس میں برقع پوش لڑکیاں کالج کے قریب بس روکنے پر ڈرائیور اور کنڈکٹر سے بحث کر رہی تھیں۔ یہ حقیقت گرلز کالج کے ایک افسر نے بتائی۔ انہوں نے کہا کہ کسی قسم کی فرقہ واریت پھیلانے کی کوئی بات نہیں کی گئی۔ لڑکیاں کالج کے قریب بس رکوانے کے لئے بحث کر رہی تھیں۔
قابل ذکر ہے کہ کیرالہ کے کاسرگوڈ (Kasargod) علاقے میں ایک پرائیویٹ بس میں برقع پوش لڑکیوں کا سفر کرنے کا 51 سیکنڈ کا ویڈیو بنایا گیا تھا۔ ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا کہ لڑکیوں نے ایک بزرگ خاتون سے یہ کہہ کر لڑائی کی کہ بغیر برقعے کے بس میں سوار ہونا منع ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔ یہ من گھڑت باتیں فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کے مقصد سے کہی گئی تھیں۔
خانسہ ویمن کالج کے ایک عہدیدار نے بھی اس سلسلے میں لڑکیوں سے بات کی۔ اس کے بعد انہوں نے کہا کہ وائرل ویڈیو میں طالبات، بزرگ خاتون مسافر اور بس آپریٹر کے درمیان اپنے کالج کے قریب بس کو رکوانے کے لئے بحث ہوئی تھی۔