ہندوستان: بی جے پی کی مسلم دوستی
ہندوستان کی ریاست راجستھان میں ہونے والے ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے سلسلے میں بی جے پی نے اپنی مسلم دوستی کا مظاہرہ کیا ہے۔
سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستان میں 5 ریاستوں کے مرحلہ وار اسمبلی انتخابات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور ان ریاستوں میں راجستھان بھی شامل ہے۔ اسی ریاست میں بی جے پی کی مسلم دوستی کا واضح نمونہ سامنے آیا ہے لیکن پھر جلد ہی صورت حال بدل گئی۔ آئيے بتاتے ہیں کہ اصل قصہ کیا ہے؟
ہندوستان کی پانچ ریاستوں میں ریاستی اسمبلیوں کے لئے مرحلہ وار انتخابات کا سلسلہ 7 نومبر کو شروع ہوگیا اور چھتیس گڑھ کی 20 نشستوں اور میزورم کی تمام 40 نشستوں کے لئے ووٹ ڈالے گئے۔ 30 نومبر کو ان انتخابات کا آخری مرحلہ ہوگا اور آخری مرحلے میں تلنگانہ میں پولنگ ہوگی۔ پانچوں ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی ایک ہی دن 3 دسمبر کو ہوگی۔
راجستھان میں 25 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے اور بی جے پی کی مسلم دوستی کا تعلق بھی اسی ریاست سے ہے۔ ہوا یوں کہ انتخابی امیدواروں کو ٹکٹوں کی تقسیم کے دوران بے جی پی کی طرف سے ایک ایسے شخص کو بھی ٹکٹ مل گیا جو ہے تو مسلمان لیکن اس کا نام ہندوانہ ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق بی جے پی نے راجستھان میں اجمیر کی مسودہ سیٹ کے لئے ابھیشیک سنگھ چوہان کو ٹکٹ دے دیا کیونکہ بی جے پی نے ان کو ہندو راجپوت سمجھ لیا تھا لیکن ابھیشیک چوہان مسلمان نکلے۔ بتایا جاتا ہے کہ ابھیشیک چوہان مذہب تبدیل کرکے مسلمان ہوگئے تھے۔
راجستھان کی ریاستی اسمبلی 200 سیٹوں پر مشتمل ہے اور اس وقت ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے۔ ریاست میں مسلمانوں کی آبادی 2011 ٫ کی مردم شماری کے مطابق 9 اعشاریہ صفر سات ہے اور مسلم ووٹ 36 نشستوں پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ اجمیر کے مسودہ حلقۂ انتخاب میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 30 ہزار ہے۔