ہندوستان: سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج اور پہلی مسلم خاتون گورنر جسٹس فاطمہ بی بی انتقال کرگئیں
میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہندوستانی سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج جسٹس فاطمہ بی بی کا آج جمعرات کو انتقال ہوگیا۔
سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستان کی عدالت عظمیٰ کی پہلی خاتون جج اور پہلی مسلم خاتون گورنر فاطمہ بی بی کا جنوبی ریاست کیرالہ کے ساحلی شہر کولم (Kollam) کے ایک نجی ہسپتال میں انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 96 سال تھی۔
جسٹس (ریٹائرڈ) فاطمہ بی بی 30 اپریل سنہ ٫1927 کو کیرالہ کے جنوبی شہر پتنم تٹا (Pathanamthitta) میں پیدا ہوئی تھیں۔ ان کے والد نے فاطمہ بی بی کو کیمسٹری میں گریجویشن کرنے کے بعد قانون کی تعلیم کے لئے آمادہ کیا تھا۔
فاطمہ بی بی کو ٫1983 میں کیرالہ ہائی کورٹ کے جج کے طور پر مقرر کیا گیا اور ٫1989 میں سپریم کورٹ کی جج مقرر ہوئیں اور ٫1992 تک اس عہدے پر فائز رہیں۔ سنہ ٫1997 سے ٫2001 تک وہ ریاست تمل ناڈو کی گورنر بھی رہیں۔ وہ اس عہدے پر فائز ہونے والی ہندوستان کی پہلی مسلم خاتون تھیں۔
تمل ناڈو کی گورنر کی حیثیت سے وہ راجیو گاندھی قتل کیس میں سزا یافتہ افراد کی رحم کی اپیلوں کو مسترد کرنے کے بعد سرخیوں میں آگئی تھیں۔
دریں اثنا کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نےاپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ جسٹس بی بی کے ذریعہ کیرالہ نے ایک ایسی ریاست کے طور پر پہچان حاصل کی جس نے ملک میں پہلی خاتون جج کا کردار ادا کیا۔
وجین نے کہا کہ جسٹس فاطمہ بی بی کے پاس زندگی کی تمام رکاوٹوں پر قابو پانے کی انوکھی طاقت تھی اور ان کی زندگی پورے معاشرے خصوصاً خواتین کے لیے ایک تحریک ہے۔