ہندوستان: متھرا شاہی عیدگاہ سروے معاملہ، سپریم کورٹ سے مسلم فریق کو بڑا جھٹکا
ہندوستانی سپریم کورٹ نے متھرا شاہی عیدگاہ سروے معاملے میں مسلم فریق کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے سروے پر روک لگانے سے انکار کردیا ہے۔
سحرنیوز/ ہندوستان: دہلی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق متھرا کے شری کرشن جنم بھومی اور شاہی عیدگاہ سروے معاملے میں سپریم کورٹ نے مداخلت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے کل کے اس فیصلے پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے جس میں شاہی عیدگاہ کیمپس کے سروے اور کمشنر کی تقرری کو منظوری دی گئی تھی۔ عیدگاہ کمیٹی نے کورٹ کمشنر کی تقرری کے معاملے میں ہائی کورٹ کی طرف سے دیے گئے حکم پر روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا جس پر سپریم کورٹ نے کسی بھی طرح کی مداخلت سے انکار کر دیا ہے۔
عدالت عظمی نے عیدگاہ کمیٹی کی طرف سے پیش کی گئی مسلم فریق کی عرضی میں مداخلت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے میں ابھی کوئی حکم جاری نہیں کرے گی۔
مسلم فریق نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ شری کرشن جنم بھومی اور شاہی عیدگاہ تنازع کیس میں الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعرات کو متنازع جگہ کے سروے کا حکم دیا تھا۔ اس کے لئے تین کمشنر بھی مقرر کئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے ایک دن پہلے ہی متھرا میں واقع شاہی عیدگاہ مسجد کے کورٹ کمشنر سروے کو منظوری دی تھی۔ عدالت نے شاہی عیدگاہ کمپلیکس کے سروے کے لیے عدالت کی نگرانی میں کورٹ کمشنر کی تقرری کا مطالبہ مان لیا تھا تاہم اے ایس آئی سروے کب کرایا جائے گا اور اس میں کتنے لوگ حصہ لیں گے، اس کا فیصلہ 18 دسمبر کو ہوگا۔