ہندوستان: اچھا ہوگا کہ مسلمان مسجدیں خالی کردیں ورنہ ۔۔۔ بی جے پی لیڈر
ہندوستان کی جنوبی ریاست کرناٹک کے سابق وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر کے ایس ایشورپاK.S. Eshwarappa نے ایک بار پھرمسلمانوں کے خلاف متنازع بیان دیا ہے۔
سحر نیوز/ ہندوستان: انہوں نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ اچھا ہوگا کہ مسلمان خود ہی مسجدیں خالی کردیں ورنہ ان کو سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔ ایسا نہیں کرنے پر ہم نہیں جانتے کہ ان کے ساتھ کیا ہوگا اور کتنے لوگ مارے جائیں گے، یہ بھی ہم نہیں جانتے۔
بی جے پی کے سینیئر لیڈر نے مسلمانوں سے مبینہ طور پر مسمار شدہ مندروں کی زمینوں پر تعمیر کی گئی مسجدوں کو خالی کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے انہیں خبردار کیا کہ اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
بیلگام میں ایک ہندو ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کے ایس ایشورپا نے کہا کہ "متھرا سمیت دو اور جگہوں پر غور کیا جا رہا ہے۔ ایک بار عدالت کا فیصلہ آجائے، آج ہو یا کل، تو ہم مندروں کی تعمیر کو آگے بڑھائیں گے۔" ان کا کہنا تھا کہ مندروں کو توڑ کر بنائی گئیں مسجدوں کو ہم کسی بھی قیمت پر نہیں بخشیں گے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بی جے پی کے فائربرانڈ لیڈر نے اس طرح کے فرقہ وارانہ تبصرہ کیا ہو۔ پچھلے سال دسمبر میں، ایشورپا نے سرخیوں میں آیا جب انہوں نے اسی طرح کے موقف کی بازگشت یہ کہتے ہوئے کہ ملک میں مندر کو تباہ کرنے کے بعد بنائی گئی ایک بھی مسجد کو نہیں بخشا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ کے ایس ایشورپا کرناٹک میں بی جے پی کے سینیئر لیڈر ہیں اور اس سے پہلے بھی وہ متنازع بیانات دینے کی وجہ سے سرخیوں میں رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق 29 نومبر سنہ 2020 کو انہوں نے کہا تھا کہ ہم ہندوؤں میں سے کسی کو بھی ٹکٹ دے سکتے ہیں لیکن مسلمانوں کو ٹکٹ نہیں ملے گا۔ کے ایس ایشورپا نے30 مئی 2022 کو بھی ایک اشتعال انگیز بیان دیا تھا جس میں کہا تھا کہ آر ایس ایس کا پرچم ایک دن ہندوستان کا قومی پرچم بنے گا۔