Jan ۱۶, ۲۰۲۴ ۱۵:۰۸ Asia/Tehran
  • ہندوستان: متھرا شاہی عیدگاہ مسجد تنازعہ، سپریم کورٹ سے ہندو فریق کو جھٹکا

ہندوستانی سپریم کورٹ نے متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد تنازعہ میں ہندو فریق کو جھٹکا دیتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی ہے۔ ہائی کورٹ نے شاہی عیدگاہ کے سروے کے لئے کورٹ کمشنر کی تقرری کا حکم دیا تھا۔

سحر نیوز/ ہندوستان: دہلی سے موصولہ میڈیا رپورٹ کے مطابق ہندوستانی سپریم کورٹ نے متھرا شاہی عیدگاہ مسجد تنازعہ میں الہ آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر روک لگا دی ہے جس میں شاہی عیدگاہ کے سروے کے لئے کورٹ کمشنر کی تقرری کا حکم دیا گیا تھا۔ پچھلے سال 14 دسمبر کو الہ آباد ہائی کورٹ نے متھرا میں کرشن جنم بھومی مندر سے متصل شاہی عیدگاہ کمپلیکس کے سروے کو منظوری دی تھی جس کے خلاف مسلم فریق نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے مسلم فریق کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس کی سماعت ہائی کورٹ میں جاری رہے گی لیکن سروے کرانے کے لئے کورٹ کمشنر کی تقرری پر عبوری روک عائد رہے گی۔ سپریم کورٹ نے ہندو فریق سے سوال کیا کہ آپ کی درخواست واضح نہیں ہے، آپ کو واضح طور پر بتانا ہوگا کہ آپ کیا چاہتے ہیں؟

قابل ذکر ہے کہ عبادت گاہوں کا قانون 1991 میں 15 اگست سنہ 1947 کے بعد ملک کے تمام مذہبی مقامات کی صورت حال کو جوں کی توں برقرار رکھنے کی بات کہی گئی ہے۔ اس قانون کے مطابق مندر، مسجد، گرجا گھر اور تمام دیگر عبادت گاہیں اسی طرح رہیں گی جس طرح ملک کی آزادی کے وقت تھیں، انہیں کوئی عدالت یا حکومت تبدیل نہیں کرسکتی۔

 

 

ٹیگس