ہندوستان: اڈوانی کو بھارت رتن دینے سے بھارت رتن کا وقار مجروح، اتر پردیش اقلیتی کانگریس کے صدر
حکومت ہندوستان نے بی جے پی کے سینیئر لیڈر ایل کے اڈوانی کو "بھارت رتن" دینے کا اعلان کیا ہے لیکن حکومت کا یہ فیصلہ مسلسل تنقید کا نشانہ بن رہا ہے۔
سحر نیوز/ ہندوستان: دہلی سے میڈیا رپورٹوں کے مطابق حکومت ہندوستان نے ابھی حال ہی میں بی جے پی کے سینیئر لیڈر لال کرشن اڈوانی کو ہندوستان کا سب سے بڑا شہری ایوارڈ "بھارت رتن" دیئے جانے کا اعلان کیا ہے لیکن اعلان کے فورا بعد سے ہی حکومت کے اس فیصلے پر تنقید کا سلسلہ شروع ہوگیا جو اب بھی جاری ہے۔
"انڈیا ٹو مارو India Tomorrow" کی رپورٹ کے مطابق اتر پردیش اقلیتی کانگریس کے ریاستی صدر شاہنواز عالم نے کہا ہے کہ لال کرشن اڈوانی کو بھارت رتن دینے کے فیصلے سے بھارت رتن کا وقار مجروح ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مستقبل میں گاندھی جی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کو بھارت رتن دے کر اپنے شرمناک ماضی کو سفید کرنے کی آر ایس ایس کی ایک کوشش ہے۔
میڈیا کو جاری ایک بیان میں، انہوں نے کہا، "اڈوانی جی کی پوری زندگی سماج کی فرقہ وارانہ تقسیم پیدا کرنے میں گزری ہے، جسے کسی ایوارڈ سے چھپایا نہیں سکتا۔ وہ نفرت کے اس ماحول کے معمار ہیں جو آج موجود ہے۔"
شاہنواز عالم نے کہا کہ اڈوانی جی سے پہلے جن لوگوں کو بھارت رتن ملا ہے ان میں سے کسی پر بھی دو برادریوں کے درمیان کشیدگی بڑھانے، فسادات بھڑکانے اور نفرت انگیز تقریر کرنے کا الزام نہیں ہے۔
دریں اثنا اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر بھی تنقیدوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ متعدد صارفین نے سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا ہے کہ ملک کی تعمیر میں اڈوانی نے کون سا ایسا قابل ذکر کارنامہ انجام دیا ہے کہ انہیں بھارت رتن دیا جائے۔
معروف صحافی عارفہ خانم شیروانی نے اڈوانی کے بھارت رتن پر اپنے رد عمل اکا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ایل کے اڈوانی – ایک ایسا شخص جس نے اکیلے ہی ہمارے معاشرے کو فرقہ وارانہ منافرت کے ساتھ زہر آلود کیا، ہمارے سماجی تانے بانے کو نقصان پہنچایا، مجھ جیسے لاکھوں مسلمانوں کا بچپن تباہ کیا، اسے اعلیٰ ترین شہری اعزاز دیا جا رہا ہے۔ یہ حقیقت میں ہندوستانی جمہوریت کے لئے سب سے بُرا لمحہ ہے۔"