ہندوستان: ہلدوانی تشدد، بی جے پی حکومت کی ناکامیاں چھپانے کے لئے فرقہ وارانہ ماحول بگاڑنے کی کوشش، کانگریس لیڈر
ہندوستان کی ریاست اترا کھنڈ کے شہر ہلدوانی میں ہونے والے تشدد پر اتراکھنڈ کانگریس کے صدر نے کہا ہے کہ ہلدوانی تشدد ریاستی حکومت کی اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے فرقہ وارانہ ماحول بگاڑنے کی کوشش ہے۔
سحرنیوز/ ہندوستان: ریاست اتراکھنڈ کے نینی تال ضلع میں ہلدوانی کے بن بھول پورہ علاقے میں جمعرات کو ہونے والے تشدد کے واقعہ پر کانگریس نے ریاستی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ اتراکھنڈ کانگریس کے صدر کرن مہارا نے ریاست کے کابینی وزیر گنیش جوشی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے ہلدوانی فساد کے لئے ریاست کی بی جے پی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ ہلدوانی تشدد ریاستی حکومت کی اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے فرقہ وارانہ ماحول بگاڑنے کی کوشش ہے۔
کرن مہارا نے حکومت کے سینیئر وزیر گنیش جوشی پر ہلدوانی واقعے کے سلسلے میں سیاست کرنے کا الزام لگانے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے ریاست کے فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ گنیش جوشی کو چیلنج کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی ملک میں فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کرنے کی تاریخ رہی ہے اور یہی کام کر کے بی جے پی اتراکھنڈ کے پرامن ماحول کو خراب کر رہی ہے۔
انہوں نے ہلدوانی کیس کی ہائی کورٹ کے موجودہ جج سے جانچ کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جب عدالت نے 14 فروری کی آخری تاریخ مقرر کی تھی تو پھر ریاستی حکومت کی کیا مجبوری تھی کہ سات دن پہلے ہی انہدامی کارروائی کی گئی؟
کانگریس صدر نے کہا کہ انہوں نے خود جائے حادثہ کا دورہ کیا ہے اور وہاں کے مقامی لوگوں سے بات چیت میں حکومت اور مقامی انتظامیہ کی ناکامی واضح طور پر سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو مسلم نام کی کوئی چیز نہیں ہے، یہ واقعہ صرف ایک برادری کے مذہبی مقام کو گرانے کی انتظامیہ کی کارروائی کے خلاف احتجاج تھا۔