ہندوستانی کسانوں کا پنجاب اور ہریانہ بارڈر پر احتجاج جاری
ہندوستانی کسانوں کا پنجاب اور ہریانہ بارڈر پر احتجاج جاری ہے اور ایک نوجوان کسان کی موت کے خلاف آج کسان تنظیموں نے یوم سیاہ منانے کا اعلان کررکھاہے۔
سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستانی میڈیا کے مطابق اپنے مطالبات کے لیے دہلی روانہ ہونے والے کسانوں کا پنجاب - ہریانہ سرحد پر احتجاج مسلسل جاری ہے۔ پولیس کسانوں کو ہریانہ میں داخل نہیں ہونے دے رہی ہے اور کسانوں کا الزام ہے کہ ان پر کئی مرتبہ طاقت کا استعمال کیا جا چکا ہے۔
تین روز قبل ایک نوجوان کسان کی موت پر مشتعل کسانوں کا مطالبہ ہے کہ نوجوان کسان شبھ کرن پر مبینہ طور پر گولی چلانے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے اور اس کے لواحقین کو ایک کروڑ روپے بطور معاوضہ ادا کیا جائے۔
کسان رہنما سرون سنگھ پنڈھیر نے کسان شوھکرن سنگھ کی موت پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے پنجاب حکومت سے مذاکرات کیے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ حملہ آوروں کے خلاف دفعہ تین سو دو کے تحت مقدمہ درج کیا جائے، دوسری جانب مرکزی حکومت نے اگرچہ پانچويں دور کے مذاکرات کی دعوت دی ہے لیکن فی الحال ابھی تک اس سلسلے میں کوئی پیشرفت نہيں ہوسکی ہے۔