ہندوستان: ملازمتوں میں مسلمانوں کی حصہ داری میں 6 اعشاریہ 8 فی صد تک کمی
ہندوستان کی مرکزی حکومت کی وزارت محنت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں ملازمتوں میں مسلمانوں کی حصہ داری میں 6 اعشاریہ 8 فی صد تک کی کمی آئی ہے۔
سحرنیوز/ ہندوستان: میڈیا رپورٹوں کے مطابق حکومت ہندوستان کی وزارت محنت کے جاری کردہ اعداد و شمار سے ملک کی ملازمتوں میں مسلمانوں کی حصہ داری میں کمی کا پتہ چلا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان میں مسلم ملازمتوں میں 6 اعشاریہ 8 فی صد تک کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 5 سال میں ملازمتوں میں صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ دیگر مذہبی اقلیتی طبقات کی حصہ داری بھی کم ہوئی ہے۔ مرکزی حکومت کے تحت وزارت محنت کے اعداد و شمار کے مطابق ملازمتوں میں مسلمانوں کی حصہ داری میں مالی سال 2019 کے بعد سے 6 اعشاریہ 8 فی صد تک کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے جو ہندوستان میں 2019 کے بعد مسلمانوں کی ملازمتوں سب سے زیادہ کمی بتائی جا رہی ہے۔
ادھر اطلاعات کے مطابق ہندوستان میں ہندوؤں کی ملازمتوں میں کمی نہیں بلکہ اضافہ ہی ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان کی ملازمتوں میں اکثریتی فرقے یعنی ہندوؤں کی حصہ داری میں اضافہ ہوا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ملازمتوں میں ہندوؤں کی حصہ داری میں 3 گنا اضافہ درج کیا گیا ہے۔
یونیورسٹی آف باتھ (برطانیہ) کے وزیٹنگ پروفیسر سنتوش مہروترا کہتے ہیں کہ شہری علاقوں میں نوکریاں دستیاب ہیں لیکن وبائی امراض کے بعد، مینوفیکچرنگ اور خدمات جیسے دونوں اہم شعبے روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے میں ناکام رہے۔ اس کا سب سے زیادہ اثر مسلمانوں پر پڑا ہے۔"