ہندوستان: ہماچل پردیش کانگریس میں بغاوت، وزیر اعلیٰ کا استعفیٰ
ہندوستان کی ریاست ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ نے کانگریس میں بغاوت کے بعد استعفیٰ دے دیا۔
سحرنیوز/ ہندوستان: میڈیا ذرائع کی رپورٹوں میں ریاست ہماچل پردیش کے تعلق سے ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ہندوستان کی ریاست ہماچل پردیش میں پارٹی کے خلاف 6 ایم ایل ایز کے بغاوت کرنے اور پی ڈبلیو ڈی وزیر وکرمادتیہ سنگھ کے ریاستی کابینہ سے استعفیٰ دینے کے بعد بدلے سیاسی حالات میں، میڈیا رپورٹوں کے مطابق، وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
اطلاعات کے مطابق وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے اپنا استعفیٰ کانگریس کے مبصرین کو سونپا ہے جو ریاست میں سیاسی بحران شروع ہونے پرریاستی دارالحکومت شملہ پہنچے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز ہماچل پردیش سمیت تین ریاستوں سے 15 اراکین کے لئے راجیہ سبھا انتخابات ہوئے تھے اور ایک رکن ہماچل پردیش سے بھی منتخب ہونا تھا لیکن ریاست میں کانگریس کی اکثریت ہوتے ہوئے بھی اس کا امیدوار ہار گیا۔ اس کے بعد ہماچل پردیش میں سیاسی منظر نامہ تیزی سے بدلا اور ایک بحران پیدا ہوگیا۔
سابق وزیر اعلیٰ ویربھدر سنگھ کے بیٹے اور پی ڈبلیو ڈی کے وزیر وکرمادتیہ سنگھ نے آج ریاستی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل ایز کی آواز کو دبایا جا رہا ہے اور انہوں نے پارٹی کے درجہ بندی کو اس صورت حال سے آگاہ کر دیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وکرمادتیہ سنگھ نے پارٹی لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 22 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی تھی۔
دریں اثنا، صورت حال سے نمٹنے کے لیے کانگریس نے ہریانہ کے سینئر لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا اور کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کو ہماچل پردیش روانہ کیا۔
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے اپنے مستعفی ہونے کی تردید کردی ہے اور کہا ہے کہ ان کے پاس اکثریت ہے نیز ہماری حکومت پانچ سال چلے گی۔