ہندوستان: کیجریوال کے پاس نہ کمپیوٹر، نہ کاغذ پھر سرکاری حکم کیسے جاری کیا؟
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا جاری کردہ ایک سرکاری حکم معمہ بن گیا ہے۔ ای ڈی نے اس کا نوٹس لیا ہے اور تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
سحرنیوز/ ہندوستان: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اس وقت ای ڈی کی حراست میں ہیں لیکن انہوں نے ای ڈی ریمانڈ پر رہتے ہوئے ایک سرکاری حکم جاری کردیا جس پر اینفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے نوٹس لیا ہے اور اس سلسلے میں تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے کہ کیا یہ درست ہے؟ ایک ای ڈی افسر نے اس تعلق سے بتایا کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ کیا ایسا حکم جاری کرنا پی ایم ایل اے کورٹ کی طرف سے دی گئی ہدایت کے دائرے میں ہے؟
در اصل، مبینہ دہلی آبکاری اسکینڈل کیس میں وزیر اعلیٰ کیجریوال آج کل ای ڈی یعنی ہندوستان کی مرکزی مالی تفتیشی ایجنسی اینفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ کی حراست میں ہیں۔ کیجریوال کو 21 مارچ کی رات کو ای ڈی نے مبینہ دہلی شراب اسکینڈل کیس میں گرفتار کیا تھا اور اس کے بعد عدالت نے ان کو 28 مارچ تک کے لئے ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا تھا۔
اروند کیجریوال نے چونکہ ابھی اپنے عہدے سے استعفی نہیں دیا ہے لہذا انہوں نے ای ڈی کی حراست سے ہی حکومت چلانے کے اپنے دعوے کو حقیقت میں بدلتے ہوئے 23 مارچ کو اپنا پہلا حکم جاری کردیا۔ یہ سرکاری حکم وزارت برائے آب سے متعلق ہے۔ کیجریوال نے آبی وسائل کی وزیر 'آتشی' کو دہلی کے کئی علاقوں میں پینے کے پانی اور سیور مسئلے کا حل نکالنے کی ہدایت دی ہے۔ آتشی نے خود میڈیا کے سامنے اتوار کو اس حکم کا انکشاف کیا۔
اب یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا حراست کے دوران حکومت چلانے کے لیے کیجریوال ضروری دستاویز پر دستخط کر سکتے ہیں اور یہ بھی کہ جب حراست میں کیجریوال کے پاس نہ کمپیوٹر ہے اور نہ ہی کاغذ تو پھر انہوں نے سرکاری حکم کیسے جاری کردیا؟
یہ بات جب منظر عام پر آئی تو ای ڈی کو بھی اس کا علم ہوا، ای ڈی اہلکاروں نے اس کا نوٹس لیا اور تحقیقات کا فیصلہ کیا۔