الزام ثابت ہونے پر بھی کسی کے گھر پر بلڈوزر نہيں چلایا جاسکتا: ہندوستانی سپریم کورٹ
ہندوستانی سپریم کورٹ نے بعض ریاستوں میں ملزمان کے گھروں کو بلڈوزروں سے منہدم کرنے کی کارروائی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الزام ثابت ہونے پر کسی کے گھر پر بلڈوزر نہيں چلایا جاسکتا۔
سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستانی سپریم کورٹ نے پیر کو ایک سماعت کے دوران ملک کی کئی ریاستوں میں بلڈوزرایکشن پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف ملزم ہونے کی بنا پر کسی کے گھر کو نہيں گرایا جاسکتا۔
ہندوستانی سپریم کورٹ نے یہاں تک کہا ہے کہ اگر کسی شخص پر جرم ثابت بھی ہوجاتا ہے پھر بھی اس کا گھر کیسے گرایا جاسکتا ہے ۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ جرم ثابت ہونے پر بھی کسی کی املاک منہدم نہيں کی جاسکتیں ۔ اس درمیان سالسٹر جنرل نے بھی سپریم کورٹ کے اس ریمارکس سے اتفاق کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر کسی کا جرم ثابت بھی ہوجاتا ہے تو بھی اس کا گھر گرانے کی کارروائی ٹھیک نہيں ہے۔
سپریم کورٹ کا یہ تبصرہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ہندوستان میں بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں ملزمان کے گھروں پر بلڈوزر چلانے کی کارروائیوں میں تیزی آگئی ہے ۔
عام خیال یہ ہے کہ اس طرح کی کارروائی میں زیادہ تر مسلمانوں کو ہی نشانہ بنایا جاتا ہے ۔
ہندوستانی سپریم کورٹ نے یہ بیان جمعیت علمائے ہند کی ایک درخواست پر سماعت کے دوران دیا ۔ درخواست میں بلڈوزر ایکشن پر پابندی لگانے کی درخواست کی گئی تھی، درخواست میں کہا گیا تھا کہ مسلمانوں کو ڈرانے دھمکانے کے لئے ریاستی حکومتیں ان کے گھروں کو مسمار کر رہی ہیں۔