Sep ۰۵, ۲۰۲۴ ۰۹:۲۶ Asia/Tehran
  • ہندوستان: اسرائیل کےلئے اسلحے کی سپلائی بند کرنے کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں عرضی داخل

سابق آئی ایف ایس افسران سمیت سماجی کارکنوں کے ایک گروپ نے ہندوستان سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی سپلائی روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

سحرنیوز/ہندوستان: سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی ہے جس میں مرکزی حکومت کو ہدایت دینے کی اپیل کی گئی ہے کہ وہ غزہ میں جنگ کے لیے اسرائیل کو ہتھیار اور دیگر فوجی سازوسامان سپلائی کرنے والی ہندوستانی کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرے اور نئے لائسنس جاری نہ کرے۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لائسنس کی یہ اجازت مبینہ طور پر بین الاقوامی قوانین اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔ یہ عرضی مسٹر شرما کی قیادت میں مینا گپتا، دیب مکھرجی، اچن ونائک، جین ڈریز، تھوڈور مدابوسی کرشنا، ہرش مندر، نکھل ڈے اور دیگر نے مشترکہ طور پر دائر کی ہے۔
درخواست گزاروں نے 26 جنوری 2024 کو انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) کے ایک حالیہ فیصلے کا حوالہ دیا، جس میں غزہ پٹی میں نسل کشی کے جرائم کی روک تھام اور سزا کے کنونشن کے تحت ذمہ داریوں کی خلاف ورزی پر اسرائیل کے خلاف عبوری اقدامات کا حکم دیا گیا تھا۔ عبوری اقدامات میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی طرف سے کی جانے والی تمام ہلاکتوں اور تباہی کو فوری طور پر روکنا شامل ہے۔عرضی میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی سپلائی کرنے کے لیے پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ منیشن انڈیا اور اسی مقصد کے لیے دوسروں کو لائسنس دینے میں مرکزی حکومت نے مبینہ طور پر بین الاقوامی قوانین کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پوری طرح سے نظر انداز کیا ہے۔
ہتھیاروں کی سپلائی کرنے والی کمپنیوں میں میسرز پریمیئر ایکسپلوسیوز اور اڈانی ڈیفنس اینڈ ایرو اسپیس لمیٹڈ جیسی نجی کمپنیاں شامل ہیں۔

ٹیگس