Nov ۲۱, ۲۰۲۴ ۱۷:۵۷ Asia/Tehran

لکھنؤ سے ہمارے رپورٹر سرور حسین کی ایک خاص رپورٹ

سلطنت اودھ کے بادشاہوں نے ہندوستان کے شہر لکھنو میں عزاداری کی فروغ کے لئے بہت سارے امام باڑے بنائے ان میں سے ایک حسین امام باڑہ یا چھوٹا امام باڑہ ہے جسے سلسلہ اودھ کے تیسرے نواب، محمد علی شاہ نے سنہ 1837ء میں تعمیر کروایا۔ اس کی طرز تعمیر ہندی-ایرانی ہے۔ حسین آباد میں واقع ہونے کی وجہ سے اسے حسین آباد امام باڑہ بھی کہا جاتا ہے۔ حسین آباد امام باڑہ ہندوستان کے آثار قدیمہ میں شمار ہوتا ہے۔

حسین آباد امام باڑہ، آگرہ کے تاج محل کی طرز پر بنایا گیا ہے۔ امام باڑے میں حوض اور باغ کے علاوہ مختلف مقبرے اور ایک مسجد بھی ہے۔ چھوٹے امام باڑے میں تعزیے، چندن، موم، ہاتھی کے دانت اور دیگر قیمتی اشیاء موجود ہیں۔

 

ٹیگس